اشرف غنی: پاکستان کے ساتھ جامع مذاکرات کے لئے تیار ہیں/ "پیغام پاکستان" فتوی افغانستان میں بھی ناگزیر


اشرف غنی: پاکستان کے ساتھ جامع مذاکرات کے لئے تیار ہیں/ "پیغام پاکستان" فتوی افغانستان میں بھی ناگزیر

افغانستان کے صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ جامع مذاکرات کے لئے تیار ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پاکستان کو جامع مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان پاکستان کے ساتھ تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتا ہے۔

اشرف غنی نے طالبان کو بھی مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں۔

افغان صدر نے ''پیغام پاکستان'' نامی علماء کے تاریخی فتوے کی تعریف کی اور کہا کہ افغانستان میں بھی اس قسم کے فتوے کی اشد ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں 1800 علماء نے دہشت گردی، خونریزی اور خودکش حملوں کو حرام قرار دیا ہے جس کی دنیا بھر میں تعریف کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے 1829 علمائے کرام کے خودکش حملوں سے متعلق فتوے کی رونمائی کی تقریب ایوان صدر میں منعقد کی گئی تھی، اس فتوے کو'پیغام پاکستان' کا نام دیا گیا تھا۔

اشرف غنی کا کہنا ہے کہ ان کے لئے طالبان سے زیادہ پاکستان سے صلح کرنا زیادہ اہم ہے۔

خیال رہے کہ کابل حکام ایک سال سے پاکستان پر متعدد قسم کے الزامات عائد کرتے آرہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان طالبان سمیت متعدد دہشتگرد گروہوں کی مدد کرتا ہے اور ان کے خفیہ ٹھکانے پاکستان کے مختلف علاقوں میں ہیں۔

پاکستان نے ہمیشہ سے اس قسم کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے بارہا تاکید کی ہے کہ بھارت افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کی قیادت افغانستان میں ہے اور وہاں سے پاکستانی ریاست کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہے، بھارت کی خفیہ ایجنسی را اور افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس ان دہشت گردوں کی پشت پناہی کررہی ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری