ہم جو فوج بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں  وہ کوئی "نئی فوج" نہیں ہے، ایرک پاہون


ہم جو فوج بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں  وہ کوئی "نئی فوج" نہیں ہے، ایرک پاہون

پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شام میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PYD/PKK کے ساتھ ہم جو "سرحدی سیکورٹی فورس" بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں، وہ کوئی  "نئی فوج" یا پھر "روایتی سرحدی محافظ فورس" نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں شامی ڈیموکریٹک فورسز کا نام استعمال کرنے والی علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PYD/PKK کے ساتھ ہم جو "سرحدی سیکورٹی فورس" بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں، وہ کوئی "نئی فوج" یا پھر "روایتی سرحدی محافظ فورس" نہیں ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان ایرک پاہون نے کہا ہے کہ "امریکہ شام میں مقامی سیکورٹی فورسز کی تربیت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ تربیت تباہی و بربادی کے شکار مہاجرین کی اپنے گھروں کو واپسی کے دوران سیکورٹی میں اضافہ کرنے کے لئے دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تربیت دہشت گردی سے پاک کئے گئے انتظامیہ سے محروم علاقوں میں داعش کے دوبارہ ابھرنے کے سدباب کے لئے ضروری ہے۔ یہ کوئی نئی فوج یا پھر کوئی روایتی فوج نہیں ہے۔

پاہون نے کہا کہ مذکورہ فوج اور اس کے لئے متوقع تربیت، داعش کے خلاف مہم کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔ تربیت یافتہ فورس امن و استحکام کے کام میں آسانی پیدا کرے گی اور اقوام متحدہ کی زیر قیادت جاری جنیوا کنونشن سے موافق شرائط پیدا کرے گی۔

ایرک پاہون نے کہا کہ ہمیں سیکورٹی سے متعلق ترکی کے خدشات کا احساس ہے اور ترکی ان خدشات کو محسوس کرنے میں حق بجانب ہے۔ داعش کو شکست دینے کے لئے شام میں اپنی کوششوں کے بارے میں ہم ترکی کے ساتھ مکمل طور پر واضح اور شفاف ہوں گے اور دہشتگردی کے خلاف جدوجہد میں اپنے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری