یمن میں ملیریا کی بیماری تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے، طبی ماہرین


یمن میں ملیریا کی بیماری تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے، طبی ماہرین

عالمی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یمن میں ادویات اور دیگر طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے سبب ملیریا جیسی مہلک بیماریاں تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن کے خلاف سعودی محاصرہ اور جارحیت کی وجہ سے یہ ملک دسیوں مہلک بیماریوں کا شکار ہوا ہے، ادویات اور دیگر طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے سبب ملیریا جیسی مہلک بیماریاں تیزی کے ساتھ پورے ملک میں پھیل رہی ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ملیریا جنگ زدہ علاقوں میں تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے خاص کر صوبہ عمران کے علاقے عصمان میں سینکڑوں یمنی شہری اس بیماری کا شکار ہوچکے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یمن میں صحت کا نظام مکمل طور پر ناکارہ ہوچکا ہے اور سعودی عرب کی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے اس ملک کی وزارت صحت کے پاس کسی قسم کے کوئی وسائل نہیں ہیں۔

یمن میں عالمی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ 2017 میں انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے 10 ہزار سے زائد ملیریا کے مریضوں کا علاج کیا۔

 دوسری طرف اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کا کہنا ہے کہ یمن میں جاری سعودی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 5 ہزار بچے مارے جاچکے ہیں جبکہ 18 لاکھ بچے خوراک کی شدید کمی کا شکار ہیں۔

یونیسف کی رپورٹ کے مطابق سعودی جارحیت کے نتیجے میں بیس لاکھ کے قریب بچے اسکول نہیں جا پارہے جبکہ کئی برسوں سے جاری تشدد اور جنگ کی وجہ سے اس ملک کے بچے نہ صرف خوف میں مبتلا ہیں بلکہ وہ مختلف بیماریوں، غربت اور شدید خوراک کی کمی کا بھی شکار ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت میں مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی اور  لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

سعودی عرب کی جانب سے اس غریب عرب ملک کے جاری محاصرے کی بنا پر اس ملک میں غذائی اشیا کے علاوہ ادویات کی بھی شدید قلت ہے اور اس وجہ سے بھی عام شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑ رہا ہے جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری