افغان شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے والے امریکہ کی کابل میں اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی اپیل


واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل امریکی وزیر خارجہ نے افغانستان دورے کے دوران شہرجانے کے بجائے فوجی ایئرپورٹ پر ہی کابل حکام سے ملاقات کی تھی جس سے واضح ہوتا ہے کہ امریکی اس ملک میں ذلت آمیز شکست کھا چکا ہیں اور ان میں کابل شہر جانے تک کی طاقت بھی باقی نہیں رہی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ کابل میں سیکورٹی صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے لہذا غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کیا جائے۔

امریکہ نے افغانستان میں موجود اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ضروری نقل و حرکت سے مکمل طور پر گریز کیا جائے۔

واضح رہے کہ امریکہ افغانستان میں بدترین شکست سے دوچار ہوا ہے، 16 سال گزرنے کے باوجود حتی کابل شہر کو بھی تاحال محفوظ نہیں بنا سکا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں امریکی سفارتخانہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ پورے افغانستان اور خاص طور سے کابل میں بدامنی میں اضافہ ہوا ہے۔

امریکی حکام نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ کابل شہر کے ''بارون'' نامی ہوٹل اور ائیرپورٹ پر حملے ہوسکتے ہیں لہذا مذکورہ جگہوں سے دور رہیں۔

دوسری طرف افغان شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑے بڑے دعوے کرنے والے امریکہ کابل میں اپنے شہریوں کی حفاظت نہیں کرسکتا تو افغان شہریوں کو کیسے تحفظ فراہم کریگا؟

خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل امریکی وزیر خارجہ نے افغانستان دورے کے دوران کابل شہرجانے کے بجائے فوجی ایئرپورٹ پر ہی کابل حکام سے ملاقات کی تھی جس سے واضح ہوتا ہے کہ امریکہ کابل میں شکست کھا چکا ہے اور اس میں کابل شہر جانے تک کی طاقت نہیں ہے۔

افغان ذرائع کے مطابق کابل میں امریکی سفارت کاروں نے گاڑیوں کا استعمال مکمل طور پر ترک کردیا ہے اور 100 میٹر کا سفر بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے کرتےہیں۔