کرم ایجنسی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے "انتخابی حلقہ" ختم کرنے کیخلاف احتجاج


کرم ایجنسی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے "انتخابی حلقہ" ختم کرنے کیخلاف احتجاج

کرم ایجنسی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک انتخابی حلقہ ختم کرنے کیخلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، پاراچنار کرم ایجنسی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک انتخابی حلقہ ختم کرنے کیخلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔

عوامی نمائندوں کا کہنا ہے کہ انتخابی حلقہ ختم کرنا عوام کے ساتھ ظلم و ناانصافی ہے، ایک خاص پالیسی کے تحت کرم ایجنسی کی آبادی کو مردم شماری میں کم ظاہرکیا گیا ہے۔

کرم ایجنسی کے قبائلی عمائدین نے حلقہ این اے 38 کے خاتمے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور مردم شماری میں آبادی کے تناسب کو کم ظاہر کرنے کو ایک سازش قرار دیا گیا ہے، عمائدین نے الیکشن کمیشن سے حلقہ این اے 38 ختم کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک گل علی، ملک زبیر، سجاد حسین، حاجی طاہر حسین، ممتاز حسین، پی ٹی آئی پاراچنار کے رہنما مہدی بنگش، کونسلر عنایت حسین اور قومی وطن پارٹی کے رہنما محمود جان طوری نے کہا کہ کرم ایجنسی عرصہ دراز سے حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے اور ستم بالائے ستم یہ کہ اب کرم ایجنسی کے دو حلقوں میں سے ایک انتخابی حلقہ این اے 38 کو ختم کرکے این اے 37 میں ضم کردیا گیا ہے جو کہ علاقے کے عوام کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہے۔

عمائدین کا کہناتھا کہ کرم ایجنسی کی آبادی کو مردم شماری میں ایک خاص پالیسی کے تحت کم ظاہر کیا گیا ہے جس کی وجہ سے قبائل میں سخت تشویش اور بے چینی پھیل گئی ہے۔

عمائدین کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں کرم ایجنسی کے لوگ آئی ڈی پیز کی زندگی گزار رہے ہیں اور ایجنسی میں موجود لوگوں کی تعداد بھی کم ظاہر کردی گئی ہے جس کی وجہ سے کرم ایجنسی کو ایک حلقے سے محروم کردیا گیا ہے، ملک کے دیگر علاقوں کو مختلف طریقوں سے نوازا جارہا ہے جبکہ کرم ایجنسی پر مظالم کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے۔

قبائلی عمائدین نےاعلان کیا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلہ واپس نہ لیا تو احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی اور  ہائی کورٹ، سپریم کورٹ سمیت ایوان صدر کے سامنے دھرنا دیا جائےگا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری