حامد کرزئی: امریکا پاکستان کے خلاف سیاسی اور اقتصادی پابندیاں عائد کرے/ بھارتی وزیر: چین پاکستان میں امریکہ کی جگہ نہیں لے سکتا


حامد کرزئی: امریکا پاکستان کے خلاف سیاسی اور اقتصادی پابندیاں عائد کرے/ بھارتی وزیر: چین پاکستان میں امریکہ کی جگہ نہیں لے سکتا

سابق افغان صدر حامد کرزی نے یہ بھی کہا کہ کابل اسلام آباد کیخلاف امریکہ کی ممکنہ فوجی کارروائی کی مخالفت کرتا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سابق افغان صدر حامد کرزئی نے ہندوستان میں رائے سینا نامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پر الزام لگایا کہ پاکستان نے ہمیشہ سے دہشت گردوں کی مالی اور تسلیحاتی معاونت کرکے افغانستان کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔

سابق افغان صدر حامد کرزی نے ہندوستان میں رائے سینا نامی اجلاس سے خطاب میں ایک بار پھر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا: "پاکستانی سرزمین پر دہشت گردوں کے محفوظ اور خفیہ ٹھکانیں موجود ہیں لہذا امریکہ پاکستان کے خلاف دباؤ میں اضافہ کرے۔"

حامد کرزی کا کہنا تھا کہ ہم امریکی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے خلاف سیاسی، اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کرے۔

سابق صدر کا کہنا تھا ہم پاکستان کے خلاف ہرقسم کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں سوائے جنگ کے، انہوں نے کہا: "ہم پاکستان کے خلاف سیاسی اور اقتصادی اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں، لیکن ہم پاکستان کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کی مخالفت کرتے ہیں."

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی  بین الاقوامی امور کے وزیر جنرل ویکی سنگھ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر امریکی دباؤ ثمر بخش ہے کیونکہ چین پاکستان میں امریکہ کی جگہ نہیں لے سکتا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روس کے نائب وزیر خارجہ ایگور موگولف کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ روس سمیت ان تمام ممالک کے روابط ہیں جو افغانستان کے داخلی امور میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

روس کے نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان میں امریکی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، امریکہ افغانستان کو سیاسی بحران سے ہرگز نہیں نکال سکتا۔

واضح رہے کہ کافی عرصہ سے امریکہ، بھارت اور افغانستان، پاکستان کے خلاف متحد ہوکر اسے کمزور کرنے کے درپے ہیں، امریکی حکام نے پاکستان پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام لگاکر اس کی مالی امداد بھی روک دی ہے۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے دہشت گردوں کے تمام ترٹھکانوں کا خاتمہ کردیا ہے جبکہ امریکہ افغانستان میں اپنی شکست کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کررہاہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری