یمن جنگ میں شریک ممالک پر ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی/ جرمن حکومت کی خارجہ پالیسی میں واضح تبدیلی


یمن جنگ میں شریک ممالک پر ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی/ جرمن حکومت کی خارجہ پالیسی میں واضح تبدیلی

جرمنی حکومت نے یمن جنگ میں شریک ممالک کے لئے اسلحے کی فروخت پر پابندی لگا دی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق جرمن حکومت نے فوری طور پر ان تمام ملکوں کو ہتھیاروں کی فروخت روک دی ہے، جو یمن پر جارحیت میں شریک ہیں۔ مغرب کے صحافتی حلقوں نے برلن حکومت کے اس فیصلے کو خارجہ پالیسی میں واضح تبدیلی قرار دیا ہے۔

جرمنی کی وفاقی حکومت کے ترجمان اسٹیفن زائبرٹ نے بتایا ہے کہ جرمنی کی فیڈرل سیکورٹی کونسل نے یمنی جنگ میں شریک ممالک کو اسلحے کی فروخت کی مزید اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

یمن پر وحشیانہ جارحیت کے لئے سعودی عرب کی قیادت میں ایک فوجی اتحاد قائم ہے جس میں اردن، متحدہ عرب امارات، بحرین، مصر، کویت، مراکش، سوڈان اور سینیگال سمیت دس سے زائد ممالک شریک ہیں۔

یاد رہے کہ یمن پر تقریبا تین سال سے وحشیانہ جارحیت جاری ہے جس میں اب تک تیس ہزار سے زائد بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ سعودی جارحیت میں، پینے کے پانی کے سپلائی کے نظام سمیت یمن کی سبھی شہری تنصیبات، اسکول، کالج اور اسپتال بھی تباہ ہو گئے ہیں۔

اسی کے ساتھ سعودی اتحاد نے یمن کا ظالمانہ محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کی وجہ سے یمن کے عوام کو کھانے پینے کی اشیاء اور ضروری دواؤں کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری