صہیونی ماہر کی جانب سے موساد کے ہاتھوں تین ہزار فلسطینیوں کے قتل کا انکشاف


صہیونی ماہر کی جانب سے موساد کے ہاتھوں تین ہزار فلسطینیوں کے قتل کا انکشاف

ایک صہیونی تجزیہ نگار نے انکشاف کیا ہے کہ ان افراد کو موساد کا نشانہ نہیں بننا چاہیے تھا کیونکہ ان میں سے اکثر بے گناہ تھے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایک اسرائیلی ماہر نے جرمن نیوز سے گفتگو میں کہا کہ موساد نے تقریبا تین ہزار فلسطینی مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

اسرائیلی تجزیہ نگار «رونن برگمن» نے جرمن نیوز اشپیگل سے گفتگو میں کہا کہ ان افراد کو موساد کا نشانہ نہیں بننا چاہیے تھا کیونکہ ان میں بہت سے افراد بے گناہ تھے۔

برگمن نے کہا ہے کہ دوسرے انتفاضہ کے دوران ہر دن چار سے پانچ فلسطینیوں کو موساد قتل کرتی تھی۔

واضح رہے کہ رونن برگمن کی نئی کتاب Rise and Kill First کو 23 جنوری کو شائع کر دیا جائے گا۔

انہوں نے اس کتاب کے لیے دو ہزار افراد سے بات چیت کی ہے، جن میں سے چھ موساد کے سابق سربراہان، چھ سابق وزیراعظم جن میں «ایہود باراک» اور «ایہود اولمرٹ» اور «بنیامن نیتن یاہو» شامل ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری