وزیر اعظم کے بیان کے بعد پاکستانی سرزمین پر تیسرا ڈرون حملہ، کیا واشنگٹن کو منہ توڑ جواب دینے کی سکت نہیں رہی؟


وزیر اعظم کے بیان کے بعد پاکستانی سرزمین پر تیسرا ڈرون حملہ، کیا واشنگٹن کو منہ توڑ جواب دینے کی سکت نہیں رہی؟

اگرچہ وزیراعظم پاکستان نے امریکی صدر کی پاکستان مخالف ہرزہ سرائی کے بعد دو ٹوک الفاظ میں تاکید کی تھی کہ کسی بھی ڈرون حملے کا بھرپور جواب دیا جائیگا لیکن افغانستان میں مقیم امریکی فوجیوں کی جانب سے پاکستانی سرزمین پر تیسری بار میزائل داغ کر اسلام آباد کی سالمیت پر پھر حملہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکہ نے صبح صبح اورکزئی ایجنسی میں ایک گھر پر ڈرون حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق امریکہ نے پاک افغان سرحدی علاقے میں پاکستان کی سالمیت پر حملہ کردیا۔ امریکہ کی جانب سے اورکزئی ایجنسی کے علاقے اسپن ٹن میں ایک گھر پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے جس میں 2 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون طیاروں نے گھر پر 2 میزائل داغے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی ڈرونز نے 17 جنوری کو پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں 2 ڈرون حملوں کئے تھے جس کے نتیجے میں 2 مبینہ شدت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔

پہلا حملہ کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم میں کیا گیا جس میں ایک شخص زخمی ہوا۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈرون حملہ لوئر کرم کے علاقے بادشاہ کوٹ میں کیا گیا جہاں ڈرون طیارے سے فائر کیا گیا میزائل ایک گھر کے باہر گرا۔

ذرائع کے مطابق حملے میں زخمی ہونےو الے شخص کی شناخت نہیں ہوسکی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ دوسرا ڈرون حملہ  افغان علاقے خانی کلے میں کیا گیا۔ ڈرون طیارے نے دو میزائل فائر کیے جس کے نتیجے میں 2 مبینہ شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

واضح رہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں پاک افغان سرحد کے قریب ڈرون حملے میں 2 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ نومبر میں ہونے والے ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر سمیت 3 افراد ہلاک ہوئے تھے اور یہ حملہ بھی پاک افغان سرحد کے قریب کرم ایجنسی میں کیا گیا تھا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کی دھمکیوں اور پاکستان پر ڈرون حملے کےخدشے کے حوالے سے ردعمل دیا گیا تھا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم اپنے سرحدوں کی حفاظت کے پابند ہیں۔ پاکستان پر اگر کوئی ڈرون حملہ کیا جاتا ہے تو اسکے خلاف ایکشن لیں گے۔ امریکا کو بتایا ہے کہ افغانستان میں امن پاکستان سے زیادہ کوئی نہیں چاہتا۔ افغانستان میں امن کیلیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ افغانستان کے مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔ جنگ سے افغانستان کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ نہ ہی پاکستان کیخلاف جارحیت مسائل کا حل ہوگی۔ پاکستان اپنی سرحدوں کا ہر حال میں بھرپور دفاع کرے گا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری