راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے 72 گھنٹے کی مہلت/ آئی جی سندھ ملزم کے ٹھکانے سے لاعلم


راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے 72 گھنٹے کی مہلت/ آئی جی سندھ ملزم کے ٹھکانے سے لاعلم

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ قتل کیس میں معطل سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے لئے سندھ پولیس کو 3 دن کی مہلت دے دی جبکہ آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ ان کے موبائل کی آخری لوکیشن اسلام آباد تھی لیکن اب ملزم کی موجودگی کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ قتل کیس میں معطل سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے لئے انسپکٹر جنرل (آئی جی ) سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو 3 دن کی مہلت دے دی۔

ماورائے عدالت قتل پراز خود نوٹس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔

چیف جسٹس نے راؤانوار کی عدم پیشی پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے استفسار کیا کہ انہوں نے معطل اور مفرور راؤانوار کی گرفتاری کے لیے کیا کوششیں کیں؟۔

اے ڈی خواجہ نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ راؤانوار کو حراست میں لینے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جاری ہیں تاہم اب تک گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔

آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے کہا ہے کہ راؤ انوار کے لیے بہتر ہے کہ وہ عدالت کا سامنا کرے اور قانونی طریقہ کار کو اپنائے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے تین دن دیئے ہیں اور ہم اس حکم پرعمل کرتے ہوئے راؤ انوار کو گرفتار کرکے پیش کریں گے۔

صحافی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ راؤ انوار کہاں ہیں تو فوری طور پر وہاں سے پکڑ لیتا۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نجی طیارہ آپریٹرز سے اور وزارت داخلہ سے حلف نامہ طلب کرلیا ہے، راؤ انوار کے لیے بہتر ہے کہ وہ عدالت کا سامنا کرے اور قانونی طریقہ کار کو اپنائے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں راؤ انوار کو 3 روز میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری