سانحہ شکارپور | 2 سال گزرنے کے باوجود ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا


سانحہ شکارپور | 2 سال گزرنے کے باوجود ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا

اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر نے شہداء شکارپور کی تیسری برسی کی مناسبت سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ سانحہ شکارپور پاکستان کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب ملک دشمن عناصر نے معصوم اور بے گناہ جانوں کو موت کے گھاٹ اتار کر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر فضل حسین اصغری نے شہداء شکارپور کی تیسری برسی کی مناسبت سے شکارپور میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ سانحہ شکار پور پاکستان کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب ملک دشمن عناصر نے معصوم اور بے گناہ جانوں کو موت کے گھاٹ اتار کر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کی۔ یہ امر ہمارے لیے اضطراب کا باعث ہے کہ دو سال گزرنے کے باوجود بھی اس واقعے کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہر ے میں نہیں لایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد پوری قوم کو اطمنان تھا کہ اس ملک کو اب دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکار ا حاصل ہو جائے گا لیکن بدقسمتی سے چند مخصوص سانحات کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلوں کے علاوہ کوئی ایسا قابل ذکر فیصلہ نہ ہوا جس سے شہدا کے لواحقین کی داد رسی ہوئی ہو۔ شہداء قوم کے محسن ہیں اور زندہ قومیں اپنے محسنوں کو یاد رکھتی ہیں۔ شہدائے راہ حق سے تجدید عہد کرتے ہوئے ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم شہداء کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ ہم شہداء کے مشن اور مقصد کو فراموش ہونے نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز لیگ کا شرمناک رویہ ہے، نواز لیگ کے رہنماؤں کو شہداء کی بجائے دہشت گردوں سے مکمل ہمدردی ہے۔ سندھ کی سرزمین پر دھشت گردی کے اڈے اور ٹریننگ کیمپس قبول نہیں۔ سندھ حکومت نے وارثان شہداء سے کئے گئے معاہدے پر بھی عمل نہیں کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں کا اپنے مفادات کے سوا کسی سے کوئی غرض نہیں۔ حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں نے ملک کو بحرانوں کو شکار کر دیا ہے۔ جمہوریت کے نام پر جمہوری اقدار کا جنازہ نکال کر رکھ دیا گیا۔ سیاسی جماعتوں میں بھی دہشتگردوں کے سہولت کار موجود ہیں جو کارروائی نہیں ہونے دیتے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری