ایران کا اسلامی انقلاب---سامراجی طاقتوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار-2


ایران کا اسلامی انقلاب---سامراجی طاقتوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار-2

ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد امریکہ نے مختلف ہتھکنڈوں من جملہ ایران فوبیا ، اسلام فوبیا اور انتہاپسندی وغیرہ کا پروپگنڈا کر کے ایران اور اسلامی انقلاب کو نقصان پہچانے کی سرتوڑ کوشش کی.

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلامی جمہوری حکومت کو سرنگوں کرنے اور اس حکومت کے خاتمے کے لیے امریکی پارلیمنٹ میں بجٹ مخصوص کیے گئے میڈیا کے اندر ایران مخالف تشہراتی مہم کو عروج دیا گیا. داخلی اور خارجی سازشوں سے حکومت اور انقلابی قیادت کو ڈرانے دھماکے کی کوشش کی گئی لیکن تمام تر کوششیں ناکام ہونے کے بعد میڈیا وار کو جاری رکھا اور ایران کو اسلامی اقتدار اور اسلامی نظام سے دور کرنے کے لیے متعدد عالمی کوشیشیں کی گیں کیونکہ اسلامی انقلاب اور اسلامی اقدار ہی وہ بنیادی وجہ تھیں جسکی وجہ سے امریکہ ایران کی نئی حکومت کو قبول کرنے پر تیار نہیں تھا۔

سابق امریکی صدر رچرڈنکسن کے مطابق بنیاد پرست اسلام ایک مضبوط عقیدے پر استوار ہے اور اسکی جازبیت اور کشش کی بنیادی وجہ بھی اسی مذھبی عقیدے میں پوشیدہ ہے. سیکولر اقدار مذھبی عقائد سے مقابلے کی سکت نہیں رکھتیں. دوسری تہذیبوں سے مقابلے کے لیے صرف یہ کافی نہیں کہ چونکہ امریکی تہذیب طاقتور اور مالا مال ہے لہذا وہ تمام تہذیبوں پر غلبہ پا سکتی ہے۔

امریکہ کے معروف نظریہ پرداز ہنٹنگٹن کا کہنا ہے انسانی معاشرے میں مستقبل کی جنگ اسلامی اور مغربی کلچر کے درمیان ہو گی. امریکی صدر جمی کارٹر کے زمانے میں قومی سلامتی کے مشیر اور معروف نظریہ پرداز برزنیسکی نے ایک موقع پر کہا تھا شاہ ایران کی حکومت کے خاتمے اور ایک بنیاد پرست اسلام کی حیات نو اور خمینی کے ایران کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیداری خطے میں ہمارے مفاد جس سے مغرب کی حیات وابستہ ہے کے لیے ایک مستقل خطرہ ہے . اسلامی بنیاد پرستی ایک مسئلہ ہے جس نے ہمارے آج کے انتظام و انصرام کو خطرات سے دوچار کرد یا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای اس بارے میں فرماتے ہیں آج استکباری طاقتوں کی ایران سے دشمنی کی اصلی وجہ اسلام ہے. وہ اسلام کے دشمن ہیں وہ ایران پر دباؤ ڈالتے ہیں. خدا کی قسم امریکہ صرف او رصرف اس وجہ سے ایرانی عوام سے ناراض ہے کہ ایرانی قوم مسلمان ہے اور خالص اسلام محمدی پر کاربند ہے وہ چاہتے ہیں کہ ایرانی قوم اسلام پر کاربند ہونے کو ترک کر دے. ایران کے اسلامی انقلاب کی برکات میں سے ایک یہ ہے کہ ایران خودمختاری حریت پسندی کا حامی اور سامراجی طاقتوں بالخصوص امریکی تسلط کا مخالف ہے۔

معروف امریکی دانشور نام چامسکی کا کہنا ہے کہ جب تک ایران آزاد و خودمختار رہے گا اور امریکی تسلط کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرے گا امریکہ کی دشمنی اور مخالفت جاری رہے گی. امریکہ کی نگاہ میں ایران ناقابل قبول ہے کیونکہ ایران آزادی و استقلال کو چھوڑ نہیں سکتا۔

امریکی اسٹیبلشمنٹ میں معروف ایران مخالف اور امریکی وزارت خارجہ میں مشرق وسطی کے امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر مارتھن اینڈریک کا کہنا ہے " اسلامی انقلاب کو دی جانے والی سزا اور تنبیہ ان تمام ملکوں کے لیے ایک عبرت ہو گی جو آزادی و استقلال اور امریکی تسلط سے رہایئ کے راستے پر گامزن ہو نگے"۔

ایران کے اسلامی انقلاب نے علم و ٹیکنالوجی کی ترقی و پیشرفت کے راستے پر قدم بڑھا دئیے ہیں اور اس وقت وہ دوسرے ممالک کے لیے ایک مثالی نمونے میں تبدیل ہو رہا ہے . رہبر انقلاب اسلامی اس بارے میں فرماتے ہیں:

"امریکہ دنیا پر سامراجی اور استکباری نظام کی ایران سے دشمنی کی ایک بڑی وجہ ایران کیطرف سے عدل و انصاف کے پرچم کو بلند کرنا ہے اس دشمنی کی وجہ یہ ہے کہ وہ دیکھتے ہیں کہ ایک ملک اسلام اور اسکی بلند و ارفع اسلامی تعلمیات کو لیکر ترقی و پیشرفت کے راستے پر گامزن ہے اور انہیں اس بات کا بھی اچھی طرح علم ہے کہ یہ ترقی و پیشرفت انکے ایران میں اثر و رسوخ بڑھنے کے راستے میں رکاوٹ ہے. وہ ہر اس ملک کے مخالف ہیں جو انکے تسلط کی بغیر سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی و پیشرفت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔"

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری