ایران میں انقلاب اسلامی کے ثمرات کا مختصر جائزہ – 4


ایران میں انقلاب اسلامی کے ثمرات کا مختصر جائزہ – 4

کسی بھی ملک میں ترقی کا راز اس ملک کے سیاسی نظام کے استحکام میں ہے، اگر کوئی ملک سیاسی طور پر عدم استحکام کا شکار ہے تو اسے ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کی امید رکھنا بےجا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ایران میں انقلاب اسلامی کے ثمرات میں سے ایک اسلامی نظام کے ساتھ ساتھ سیاسی استحکام بھی ہے، انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد سے اب تک ہر حکومت نے دو دورے مکمل کئے اور یوں ہر حکومت کو احسن طریقے سے اپنے تمام منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی فرصت ملی۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اندر ہر میدان میں ترقی کا عمل نہایت کامیابی کیساتھ جاری و ساری رہا۔

ایران کی ہر آنے والی حکومت نے تعلیمی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں پر بہت توجہ دی اور اپنے صوابدید کے مطابق ہر منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ ہر دور حکومت میں ماہرین کی شبانہ روز محنت کی وجہ سے ایران نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدانوں میں بے پناہ ترقی کی۔ کیمسٹری، میڈیسن، کمپیوٹر سائنس اور ریاضی میں اب ایران کا شمار دنیا کے پہلے گنے چنےملکوں میں ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ استکباری اور استعماری سازشوں، پابندیوں اور جارحانہ رویوں کے باوجود سیاسی، دفاعی، داخلی، خارجی و اقتصادی ماہرین اور غیر جانبدار ماہرین یہ تسلیم کر رہے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہر حوالے سے ایک مضبوط، منظم اور مستحکم طاقت اور ریجنل لیڈر کے طور پر سامنے آ رہا ہے جس کی بنیادی وجہ اس ملک کا اسلامی نظام اور سیاسی استحکام ہی ہے۔

سیاسی ماہرین کے مطابق ایران میں اسلامی نظام اور سیاسی استحکام سے نہ صرف ایران بلکہ پورا خطہ بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اسلامی نظام اور سیاسی استحکام کی وجہ سے خطے میں ظلم و جبر کے خلاف تمام مظلوم قوموں میں جرات پیدا ہوگئی ہے اور آج ہر کوئی اپنے حقوق کی بات کرتے ہوئے نظر آتا ہے۔ کشمیر اور فلسطین سے لیکر افریقی ممالک تک مظلوم قومیں اب اپنا حق لینے کے قابل ہوگئی ہیں۔

اسلامی نظام اور سیاسی استحکام کی وجہ سے ایرانی قوم نے نہ صرف خود کو اندرونی طور پر مستحکم کیا بلکہ ایک آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی جس کا بنیادی عنصر ہی یہی رکھا گیا کہ ایرانی قوم سامراج کے مظالم کے خلاف حق کی آواز بنے گی اور اپنے لیے معاشی اور اقتصادی مواقع خود تشکیل دے گی تاکہ دنیا میں ایک خود مختار اور باوقار قوم کے طور پر جانی اور پہچانی جائے۔

واضح رہے کہ دنیا میں مسلمانوں کی پسماندگی اور بدحالی کی حقیقی وجہ ان میں اسلامی نظام اور سیاسی طور پر استحکام نہ ہونے کےساتھ ساتھ عالمی استکبار سے وابستگی ہے۔ 

اسلامی انقلاب کے ثمرات میں سے ایک خود مختاری ہے جس طرح ہر انسان اپنی خودمختاری کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور اس کی نسبت بہت زیادہ حساس ہوتا ہے اسی طرح ایک معاشرے کیلئے بھی خودمختاری کا مسئلہ کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ دنیا کے سیاسی نقشے پر نظر دوڑانے سے معلوم ہوتا ہے کہ بعض ممالک، حکمران اور کمانڈر کی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ بعض دوسرے ممالک کی حیثیت ایک مطیع نوکر سے زیادہ کچھ بھی نہیں۔ ایران میں بھی اسلامی انقلاب کی کامیابی سے پہلے یہی صورتحال تھی۔ اب اسلامی نظام نے اس ملک کو ایک خود مختار اور آزاد بنا دیا ہے یہ ملک اب نہ صرف اپنے تمام فیصلے خود کرتا ہے بلکہ دنیا میں تمام مظلوم قوموں کے لئے بھی امید کی کرن بنا ہوا ہے۔

ایران میں اسلامی نظام  اور سیاسی استحکام نے دنیا پر حکمفرما تسلط پسندانہ نظام پر کاری ضرب لگائی ہے اور اپنی خودمختاری کے ذریعے ہر مظلوم کی داد رسی کی ہے۔ 

اسلامی نظام اور سیاسی استحکام نے زندگی کے ہر شعبے میں ترقی اور عزت سے نوازا ہے، انقلاب کے ابتدائی ایام میں اس ملک کی شرح خواندگی 26 فیصد تھی اب تقریبا 100 فیصد ہوچکی ہے۔

اسلامی نظام نے ایرانی قوم کو معنوی قوت کے ساتھ ساتھ مادی سطح پر بھی طاقتور بنا دیا ہے۔

اسلامی نظام  اور سیاسی استحکام نے اپنی فوج اور ملکی دفاع کو بھی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا ہے۔ ڈرون ٹیکنالوجی میں ایران نے اتنی ترقی کی ہے کہ دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔

اسلامی نظام اور سیاسی استحکام کی وجہ سے آج ایرانی بحریہ دنیا کی مضبوط ترین اور بہترین تربیت یافتہ بحریہ ہے جس کا اعتراف دفاعی شعبوں سے وابستہ ماہرین کئی بار کرچکے ہیں اور اس کی واضح اور زندہ کئی مثالیں بھی ہمارے پاس موجود ہیں جیسے کہ ایرانی بحریہ نے کئی بار امریکہ سمیت غیر ملکی مداخلت کو روکا اور انہیں نہایت ہی مستعدی سے ہتھیار ڈالنے پر مجبور  کیا۔ 

اسلامی نظام اور سیاسی استحکام کی وجہ سے ہی آج ایران کے پاس دنیا کا جدید ترین میزائل سسٹم موجود ہے جو فضا اور زمین میں اپنے ٹارگٹ پر پہنچنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ 

اسلامی نظام اور سیاسی استحکام کے ثمرات میں سے ایک ایران میں برقرار امن و سکون ہے، اس مقدس نظام کی وجہ سے آج ایران نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کا پرامن ترین ملک ہے۔

ترتیب: غلام مرتضی جعفری

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری