ایران کا اسلامی انقلاب---ایک ہمہ گیر اور پائیدار انقلاب-2


ایران کا اسلامی انقلاب---ایک ہمہ گیر اور پائیدار انقلاب-2

رہبر انقلاب فرماتے ہیں کہ "سخن انقلاب سخن حق است اور حق کی خصوصیت ہی یہ ہوتی ہے کہ یہ کلمہ طیبہ کی مانند ہوتا ہے۔ کلمہ طیبہ کیطرح یہ انقلاب پاک و پاکیزہ  زمین پر ترقی کر رہا ہے۔ اصلھا ثابت و ۔۔"

خبر رساں ادارہ تسنیم: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای  ایران کے اسلامی انقلاب کے استحکام و پائیداری کیطرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

 سخن انقلاب سخن حق است اور حق کی خصوصیت ہی یہ ہوتی ہے کہ یہ کلمہ طیبہ کی مانند ہوتا ہے۔ کلمہ طیبہ کیطرح یہ انقلاب پاک و پاکیزہ  زمین پر ترقی کر رہا ہے۔ اصلھا ثابت و ۔۔

 اسکی جڑیں ثابت و مستحکم ہیں اور اسکی شاخیں آسمانوں تک پھیلی ہوئی ہیں اس درخت کا پھل  ہمیشہ رہنے والی یکجہتی  و ہم آہنگی  ہے اور یہ ہر موسم میں  پھل دیتا ہے۔ یعنی صرف ایک بار قابل استعمال نہیں ہے ۔ رہبر انقلاب اسلامی فرماتے ہیں کہ یہ دنیا کے مختلف ممالک میں انجام پانے  والی بغاوتوں اور انقلاب کے نام پر آنے والی تبدیلیوں کیطرح نہیں ہے  اور صرف حکومت کی تبدیلی اور کچھ عرصے کے لیے نظر آنے والی  تبدیلی نہیں ہے بلکہ یہ حق ہے اور کلمہ حق دائمی اور ہمیشہ باقی رہنے والا ہوتا ہے۔

 ایران کے اسلامی انقلاب کی ایک اور بنیادی خوبی یہ ہے کہ اس نے دین یعنی اسلام کو ایک انفرادی عبادتوں کے دین  سے نکال کر اسکی حقیقت اور جامعیت کو دنیا کے سامنے روشناس کر رہا ہے اور ثابت کیا ہے کہ دین اسلام صرف چند عبادات  و عقائد کا مجموعہ  نہیں بلکہ انسانی زندگیوں کے  تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے اور انسان کی سیاسی اوراجتماعی زندگی کے لیے بھی منظم پروگرام رکھتا ہے۔ ولایت فقیہ کے زیر سایہ اسلامی نظام اس کی کامیابی و کامرانی کا ضامن ہے اور اسے ممکنہ خطرات اور  انحرافات سے محفوظ رکھتا ہے۔ امام خمینی(رح)  اور رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای کی بابصیرت قیادت نے اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ ولایت فقیہ پر خطراور مشکلات کےراستے میں انقلاب اور اسلامی نظام کے لیے ایک  نجات دہندہ کی مانند ہے۔ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کے بعد  رہبر انقلاب اسلامی نے مختلف  میدانوں من جملہ اقتصاد، ثقافت، سماجیات ، قومی اقتدار اعلی اور بیرونی تعلقات کے میدان میں ثابت کر دیا ہے کہ وہ امام خمینی کے حقیقی اور انکے راستے کو آگے بڑھانے والے  جانشین ہیں اور تاریخ کے دوسرے خمینی ہیں۔

 آپ نے یکے بعد دیگرے دشمن کی پے درپے سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے ایران کے اسلامی انقلاب میں کئی کارہائے نمایاں انجام دئیے اور دشمن کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر نہ ہونے دیا۔

 ایران کا انقلاب ایک اسلامی انقلاب ہے اور اسلام کی تعلمیات فطرت کے  عین مطابق ہیں اور اس انقلاب کی پائیداری اوردائمی ہونے کی ایک دلیل اسکا انسانی فطرت کے مطابق ہونا ہے۔

 رہبر انقلاب اسلامی فرماتے ہیں " کروڑوں لوگوں کے دلوں کو ایک سمت  متوجہ کرنا عام بات نہیں  جب کوئی شخص فطرت سے ہمکلام ہوتا ہے اور خداوند عالم سے گفتگو کرتا ہے تو فطرت بھی اس سے ہم کلام ہوتی ہے"۔

 قرآن پاک کی سورہ انفال میں ارشاد ہوتا ہے؛

 طاقت خدا کے ہاتھ میں ہے اور خدا ہی  ہے جو دلوں کو ایک سمت کیطرح ہدایت کرتا ہے او رنتیجہ یھی یہی ہوتا ہے۔

 ایران کے اسلامی انقلاب کی مناسبت سے جب لاکھوں لوگ سڑکوں پر آتے ہیں اور ہر سال اس تعداد میں اضافہ ہوتا ہے او رعوام کے جوش و جذبہ میں اضافہ ہوتا ہے اور انکی محبت اور  عقیدت میں مزید استحکام آتا ہے ۔ عام طور پر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جوش و جذبہ اور نظریات کم رنگ  اور  سرد  ہونا شروع ہو جاتے ہیں لیکن  ایران کے اسلامی انقلاب کے حوالے سے یہ بات صادق نہیں  آتی ۔ ایران کا اسلامی انقلاب چونکہ فطرت کے قوانین یعنی اسلامی نظریات پر استوار ہے لہذا وقت کے ساتھ ساتھ اس میں کمی نہیں آئے گی بلکہ اس میں تازگی  اور درخشندگی بڑھتی رہے گی۔

 اس انقلاب کا روحانی اور فطری ہونا اس بات کا باعث ہے کہ عوام اسے دل و جان سے عزیز  جانتے ہیں اور یہی وہ بات  ہے جو دنیا والوں کے لیے حیرت کا باعث ہے۔

 فرانس کے معروف دانشور میشل خوکو کا کہنا ہے:

 اجتماعی جوش و جذبہ اورعزم و ارادہ ابھی تک نہیں دیکھا گیا تھا اور میں زاتی طور پر تصور کرتا تھا کہ اجتماعی عزم وارادہ خدا او ر روح کی مانند ہوتا ہے  اور قابل مشاہدہ نہیں ہوتا لیکن میں نے تہران بلکہ پورے ایران میں ایرانی قوم کے اندر اجتماعی عزم و ارادے کو دیکھا اور درک کیا ہے۔

اجتماعی عزم و ارادہ جو ہماری تھیوری میں ایک مجموعی حیثیت میں ہے ایران میں عملی اور روشن و واضح صورت میں آشکار ہے۔ ایران کے اسلامی انقلاب نے اپنے نظام کو ایک نظریاتی اور ثقافتی انقلاب کے طور پر متعارف کرایا ہے اور اسکے جمہوری اور عوامی ہونے کو بھی دنیا پر ثابت کیا ہے۔

 یہ بات قابل غور ہے کہ حقیقت میں عوامی اور جمہوری ہونا اسلام کا حصہ ہے اور اس سے ہر گز جدا نہیں  ہے

 اسلام عوام الناس کی ہدایت و رہبری کے لیے آیا ہے اور خداوند عالم  کیطرف سے نازل ہوا ہے لہذا ہمیشہ عوام الناس کی کامیابی و سعادت کا متمنی ہے ۔ اسلام قوانین کے اجرا اور عوام کے دفاع کے لیے ان کو نافذ کرنے کو بنیاد قرار دیتا ہے۔ یہی جذبہ عوام کیطرف سے اس انقلاب کے

ساتہ محبت و یکجہتی  کا باعث بنا اور تمام تر مشکلات کے باوجود ایرانی عوام اپنے انقلاب کی حمایت میں میدان میں موجوود ہیں۔ اسلامی جذبہ ہی دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ایران سے محبت و عقیدت کا باعث ہے۔ کیونکہ یہ انقلاب اسلامی تعلیمات کے بل بوتے پر کامیاب ہوا اور اسلامی تعلیمات  پر کارفرما ہے اور کلمہ حق کی سربلندی کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور یہی بات اس کی پائیداری کی بنیادی وجہ ہے۔

اہم ترین مقالات خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری