صدر روحانی نے "حیدر آباد" میں بھارت کے اتحادی اسرائیل کے بارے میں کیا کہا ؟


صدر روحانی نے "حیدر آباد" میں بھارت کے اتحادی اسرائیل کے بارے میں کیا کہا ؟

ایران کے صدر حسن روحانی نے بھارت کے شہر حیدرآباد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دشمنوں بالخصوص بھارت کے دیرینہ دوست اور اتحادی ناجائز صہیونی ریاست کے خلاف عالم اسلام کی وحدت اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے بھارتی شہر حیدر آباد میں خطاب کرتے ہوئے دشمنوں اور صہیونیوں کیخلاف عالم اسلام کے اتحاد پر زور دیا۔

تفصیلات کے مطابق، ڈاکٹر 'حسن روحانی' حیدرآباد کی مشہور جامع مسجد مکی کے نماز جمعہ میں موجود نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی قوم کی جانب سے دوستی اور بھائی چارے کا پیغام بھی دیا.

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ معاشرے میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی مضبوطی کے لئے نماز جمعہ کا انعقاد بہت اہم ہے.

مسلمانوں کے درمیان وحدت پر نبی کریم حضرت محمد (ص) کی تعلیمات کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ باہمی وحدت کے لئے ہمیشہ دعا کریں. مسلمان ہر وقت اللہ رب العزت سے دعا مانگیں گے اللہ ظالموں کو ہدایت دے.

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آج عالم اسلام کے کسی معاشرے یا جگے میں کوئی مشکل پیدا ہوئی ہو تو اس کی وجہ اسلام کی تعلیمات پر عمل نہ کرنا اور اصل اسلام کو قائم نہ کرنے سے ہے.

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر حسن روحانی اور ان کے ہمراہ اعلی سطحی وفد کے اراکین نے نماز جمعہ میں شرکت کے لئے حیدرآباد کی مشہور جامع مسجد مکی میں آئے.

اس سے پہلے لوگوں کی بڑی تعداد میں مسجد کے راستے پر کھڑے ہوکر ایرانی صدر کے قافلے کا استقبال کیا اور اس موقع پر روحانی خوش آمدید اور ایران زندہ باد، بھارت زندہ باد کے نعرے بھی لگائے گئے.

حیدرآباد کی مکی مسجد میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کی شرکت سے نماز جمعہ کا انعقاد کیا جاتا ہے. یہ مسجد بھارت کے اہم تاریخی مقامات میں شمار ہوتی ہے. 

صدر اسلامی جمہوریہ ایران گزشتہ روز بھارت کے تین روزہ سرکاری دورے پر حیدرآباد پہنچ گئے.

بھارت کے دورے کے موقع پر صدر حسن روحانی اپنے بھارتی ہم منصب، وزیراعظم نریندر مودی اور خاتون بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کریں گے اور دونوں ممالک کی کاروباری شخصیات اور بھارتی دانشوروں سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں.

ایران اور بھارت کے اعلی سطحی وفود کے مذاکرات بھی منعقد ہوں گے.

اس دورے کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران اور بھارت کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے کے مقصد سے 15 مفاہمت اور معاہدوں پر دستخط ہوں گے.

حیدرآباد میں اپنے قیام کے دوران ایرانی صدر نماز جمعہ میں بھی شریک ہوں گے.

اس دورے کے موقع پر ایران اور بھارت ایک مشترکہ سیاسی اعلامیہ بھی جاریں گے.

ایرانی صدر کی قیادت میں اعلی سطح سیاسی اور اقتصادی وفد میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، وزیت تیل بیژن زنگنہ، وزیر مواصلات عباس آخوندی، وزیر صنعت و تجارت محمد شریعت مداری اور صدارتی چیف آف اسٹاف محمد واعظی شامل ہیں.

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری