"کاووس سید امامی" ماہرماحولیات یا جاسوس ؟


"کاووس سید امامی" ماہرماحولیات یا جاسوس ؟

تہران کی امام صادق یونیورسٹی کے سابق استاد اور ماہرماحولیات کاووس سید امامی نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر جیل میں خودکشی کرلی ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، مشہور و معروف ماہرماحولیات کاووس سید امامی کو 24 جنوری کے دن  جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کاووس سید امامی ماہر ماحولیات کی روپ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے حساس اداروں خاص کر میزائل پروگرام کے بارے میں جاسوسی کرتے تھے۔

بعض سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی خودکشی کی دو وجوہات ہوسکتی ہیں، پہلی بات یہ ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں اپنے راز کو فاش کرنا نہیں چاہتے تھے، اس وجہ سے انہوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا، دوسری یہ کہ یا انہوں نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی وجہ سے شرم کے مارے خودکشی کرلی ہے۔

خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایران میں ماحولیاتی کیمروں کے ذریعے میزائل سرگرمیوں کی جاسوسی کرنے کا انکشاف ہوا تھا۔

19 جنوری کو ایک سیکورٹی ادارے کی رپورٹ اور تحقیقات سامنے آئیں جس کے تحت کچھ عناصر نے امریکہ کی جاسوس ایجنسی سی آئی اے اور صہیونی ایجنسی موساد کے انٹیلی جنس افسروں کی ہدایات کے مطابق ماحولیاتی مسائل، ایران کے سائنسی شعبے اور ملک کے اہم مقامات بالخصوص میزائل تنصیبات کی جاسوسی کرتے تھے۔

ایرانی خفیہ اداروں نے چند افراد کو جاسوسی کے الزام میں حراست میں لیاتھا۔

گرفتار ہونے والے ملزموں نے اعتراف کیا تھا کہ وہ سی آئی اے اور موساد کے ساتھ مل کر اسلامی جہوریہ ایران کے بعض اہم شعبوں بشمول ماحولیات میں بحران پیدا کرنے اور خفیہ معلومات کو امریکہ منتقل کرنے میں سرگرم تھے۔

ان ملزمان کاسربراہ امریکی اور برطانوی شہریت کا حامل اور ایران میں ماہر ماحولیات اور یونیورسٹی کے سابق استاد 'کاووس سید امامی" تھا۔

خیال رہے کہ ملزم اسٹریٹجک علاقوں میں خصوصی کیمروں کے ذریعے ماحولیاتی امور کی نگرانی کے بہانے ملکی میزائل سرگرمیوں سے معلومات حاصل کرکے دشمن کے لئے بھیجا کرتا تھا۔ تاہم ایرانی خفیہ اداروں نے بروقت کارروئی کرکے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

سیدامامی نے گرفتاری کے بعد جیل میں خودکشی کرلی ہے اور ان کے لواحقین نے ان کی خودکشی کو تسلیم کرتے ہوئے پوسٹ مارٹم کرانے کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری