جرمنی میں اشرف غنی کے خلاف افغان تارکین وطن کے مظاہرے


جرمنی میں اشرف غنی کے خلاف افغان تارکین وطن کے مظاہرے

جرمنی میں مقیم افغان مہاجرین نے ملک میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے اشرف غنی کے خلاف سخت مظاہرے کئے ہیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، جرمنی  کے شہر مونیخ میں مقیم سینکڑوں افغان تارکین وطن نے صدر اشرف غنی کے خلاف سخت مظاہرے کئے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ کابل حکومت اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کررہی ہے۔

مظاہرین نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ کابل حکومت ملک بھر میں بدترین کرپشن میں ملوث ہے لہذا عالمی سطح پر اشرف غنی کی حمایت نہ کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بین الاقوامی برادری افغانستان میں جمہوریت چاہتی ہے تو فوری طور پر اشرف غنی کی حمایت ترک کردے۔

مظاہرین نے مزید کہا کہ اشرف غنی ہزارہ کمیونٹی کے خلاف ہیں اور ان کے ساتھ سخت امتیازی سلوک رکھتے ہیں جس کی وجہ سے ہزارہ افغانستان میں سب سے زیادہ غریب اور محروم قوم بن گئی ہے۔

افغان تارکین وطن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جان و مال ہر وقت خطرے میں ہے ایسی حالت میں افغانستان واپس جانا موت کے کنویں میں چھلانگ لگانے کے مترادف ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں جرمنی کے بڑے بڑے شہروں میں تارکین وطن کے خلاف زبردست مظاہرے کئے جارہے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ غیر ملکی تارکین وطن کو ملک بدر کیا جائے۔

جرمنی کے تارکین وطن کے وفاقی دفتر کے مطابق شام کے بعد افغان تارکین وطن کی ایک بہت بڑی تعداد جرمنی میں روزگار کی تلاش میں ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں لاکھوں افغان تارکین وطن آباد ہیں اور پاکستانی حکام افغان حکومت سے مہاجرین کی باعزت واپسی میں تعاون کے خواہاں ہیں۔

کابل حکومت پر پاکستان اور جرمنی سمیت دنیا بھر سے افغان مہاجرین کو واپس افغانستان منتقل کرنے کا شدید دباؤ  ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری