پاک فوج کی سعودی عرب تعیناتی؛ سینیٹ کے بعد پارلیمنٹ میں بھی مخالف آوازیں گونج اٹھیں


پاک فوج کی سعودی عرب تعیناتی؛ سینیٹ کے بعد پارلیمنٹ میں بھی مخالف آوازیں گونج اٹھیں

حکومت پاکستان نے سینیٹ اور پارلیمنٹ سمیت ملک کی مذہبی و سیاسی جماعتوں اور عوام کی مخالفت کے باوجود پاک فوج کے اضافی دستوں کی سعودی عرب بھیجنے کی منظوری دی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق قومی اسمبلی میں پاک فوج کو سعودی عرب بھیجنے کا معاملہ پھر زیر بحث آیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی رکن شیریں مزاری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ ہماری فوج یمن میں لڑنے گئی ہے حالانکہ پارلیمنٹ نے سعودی عرب فوج بھیجنے کی مخالفت کی تھی، وزیر دفاع خرم دستگیر کیوں نہیں بتا رہے کہ ہماری فوج سعودی عرب کیوں گئی ہے، بتایا جائے سعودی عرب میں پاک فوج کہاں تعینات ہو گی؟

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ وزیر دفاع کو آج خط لکھ رہا ہوں، ان سے کہوں گا آئندہ اجلاس میں معاملے پر بریفنگ دیں۔ شیریں مزاری نے کہا کہ بتایا جائے ہماری فوج کس کے کہنے پر کہاں بھیجی جا رہی ہے، جبکہ سعودی عرب کے کہنے پر فوج کیوں وہاں بھیجی گئی، وزیر دفاع کا یہ کہنا کہ ہم کچھ نہیں بتا سکتے، سراسر غلط ہے وزیر دفاع کو جواب دینا ہوگا۔ اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ وزیر دفاع جلد اس کی تفصیل بتائیں گے۔

واضح رہے کہ 15 فروری کو پاک فوج نے مزید دستے سعودی عرب بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری