نومولود بچوں کی شرح اموات میں پاکستان سرفہرست، اقوام متحدہ


نومولود بچوں کی شرح اموات میں پاکستان سرفہرست، اقوام متحدہ

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کے ان ممالک میں سرِفہرست ہے جہاں نومولود بچوں کی شرحِ اموات سب سے زیادہ ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سرِفہرست ہے جہاں پیدائش کے ایک ماہ سے کم عرصے میں ہی بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، اس شرحِ اموات کے تحت پاکستان میں ہر 1 ہزار میں سے تقریباً 46 جب کہ ہر 22 بچوں میں سے ایک نوزائیدہ بچے کو موت کا خطرہ لاحق ہوتا ہے، جب کہ سنٹرل افریقن رپبلک میں یہ شرح 24 میں ایک اور افغانستان میں ہر 25 میں ایک رہی اور اس کے مقابلے میں ترقی یافتہ ممالک میں نوزائیدہ بچوں کی شرحِ اموات بہت کم ہے اور جاپان میں تو 1 ہزار 111  بچوں میں سے صرف 1 کے انتقال کرجانے کا خطرہ ہوتا ہے۔

یونیسف کی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ہنریٹا ایچ فور کے مطابق گزشتہ 25 سالوں کے دوران 5 سال سے کم عمر بچوں میں اموات کی شرح میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے لیکن ایک ماہ سے کم عمر بچوں کی اموات کم کرنے میں کامیابی کی شرح بالکل اس کے برعکس ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ ہم غریب ممالک میں ایسے بچوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ’ہنریٹا ایچ فور کے‘ کا کہنا تھا کہ  دنیا بھر میں روزانہ 7 ہزار اور ہر سال 26 لاکھ نومولود بچے ایک ماہ کی عمر تک پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ دیتے ہیں۔ پاکستان جہاں ماضی کی نسبت زچہ و بچہ کے لیے طبی سہولتوں میں بہتری آئی ہے اور بہتر ماحول و تربیت یافتہ طبی عملہ بھی موجود ہے، لیکن اس کے باوجود یہاں نوزائیدہ بچوں کی شرحِ اموات کم نہیں ہو سکی اور 2016 میں پاکستان میں 2 لاکھ 48 ہزار نومولود بچے انتقال کرگئے جو کہ دنیا بھر میں ہلاک ہونے والے بچوں کا 10 فیصد تھے۔

بچوں کی اموات کے حوالے سے رپورٹ میں دنیا کے جن 10 ممالک کو شامل کیا گیا ہے ان میں جنوبی ایشیا کے پاکستان اور افغانستان جب کہ افریقہ کے 8 ممالک شامل ہیں۔

یونیسیف کا کہنا ہے کہ غریب ممالک میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح میں کمی لانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے جس کے لئے یونیسف نے ’ہر بچہ زندہ‘ یا Every Child ALIVE کے نام سے ایک مہم شروع کی ہے، جس کے تحت حکومتوں، نجی  شعبے اور عوام پر زور دیا گیا ہے کہ نومولود بچوں کی دیکھ بھال کے لیے وسائل کی دستیابی کو ممکن بنایا جائے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری