سعودی بادشاہ کو اپنے ولیعہد بیٹے کی پالیسیوں پر تشویش


سعودی بادشاہ کو اپنے ولیعہد بیٹے کی پالیسیوں پر تشویش

سعودی سفارتی محفلوں میں اس ملک کے بادشاہ کی اپنے بیٹے بن سلمان کی غلط پالیسیوں پر تشیوش کے بارے میں چہ میگوئیاں عروج پر آگئی ہیں جن پالیسیوں کے سبب ریاض کے دیگر عرب ممالک کیساتھ روابط میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم نے رای الیوم کے حوالے سے بتایا ہے کہ سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ شاہ سلمان اردن کویت، مغرب اور عمان سے تعلقات میں بحران پیدا ہونے پر ناخوش ہیں۔

ان ذرائع کے مطابق سعودیہ کے شام اور عراق کے ساتھ تعلقات بحرانی، اور مصر کے ساتھ رابطہ مبہم اور نامعلوم، یمن سے دشمنی کا رشتہ اور الجزائر اور مغرب سے تعلقات کمزور ہو رہے ہیں۔

سعودی حکام ان ممالک کا بہت کم سفر کرتے ہیں، یا بلکہ سفر ہی نہیں کرتے ہیں۔ اس وجہ سے سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز ان حالات سے خوش نہیں ہیں، اس کے علاوہ سعودی سفارتکار جنہوں نے کئی سال محنت کر کے ان عرب ممالک سے تعلقات قائم کیے تھے وہ بھی ناراض ہیں، اور اس وقت سعودیہ مالی طور پر بھی کمزور ہو رہا ہے جو اس ملک کی اہم طاقت تھی۔ اس کے علاوہ سعودیہ پر مغربی میڈیا میں مسلسل تنقید کی جا رہی ہے، جس پر سعودی بادشاہ بہت پریشان ہیں۔

سعودیہ کے اردن کے ساتھ رویے کی وجہ سے اردن کے حکام بھی ان سے ناراض ہیں، اور کویت اور مراکش کی جانب سے قطر کے بحران میں سعودیہ کا ساتھ نہ دینے پر سعودی میڈیا ان ممالک پر اعتراضات کر رہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری