برسلز میں سعودی وزیر خارجہ کی قابل دید دگرگون حالت


برسلز میں سعودی وزیر خارجہ کی قابل دید دگرگون حالت

سعودی وزیر خارجہ کی دگرگون حالت اس وقت دیکھنے کے قابل تھی جب انہیں یورپی پارلیمنٹ میں یمنیوں کی ایرانی حمایت کے حوالے سے بیان دینے کے بعد صحافیوں اور مظاہرین نے ریاض مخالف نعروں کیساتھ گھیر لیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق سعودی وزیر خارجہ یورپی پارلیمنٹ میں حسب معمول ایران کے خلاف بیان داغ کر باہر نکلے تو انہیں یمن جنگ کے مخالفین اور صحافیوں کا سامنا کرنا پڑا جو ان کا راستہ روک کر کھڑے ہوگئے اور انہیں جنگی مجرم قرار دیا۔

مظاہرین یمن سے سعودی عرب سمیت تمام غیر ملکی فوجوں کے فوری اور غیر مشروط انخلاء کا مطالبہ کر رہے تھے۔

قبل ازیں سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجیر نے اندرونی اور بیرونی سطح پر اپنے ملک کی غلط پالیسیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی اور ایران کو نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے ڈالا۔

عادل الجبیر نے سعودی جارحیت کے نتیجے میں یمنی عوام کے لیے پیدا ہونے والی مشکلات سے توجہ ہٹانے کی غرض سے دعوی کیا کہ ایران، یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کی مدد کرکے اس ملک میں یمنی عوام کے بھوک سے مرنے کا باعث بنا ہوا ہے اور غذائی اشیاء پہنچنے نہیں دے رہا۔

انہوں نے ایک بار پھر ایران کی جانب سے یمن کی تحریک انصاراللہ کو میزائل فراہم کرنے کے دعوے کو بھی دہرایا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ چند پہلے ہی سعودی جارح فوج نے یمنیوں کے لئے گندم لے جانے والے قافلے پر بمباری کرکے اس ملک کے بھوکے بچوں کی آس ختم کردی تھی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری