یورپ کا میانمار کے جرنیلوں پر پابندی لگانےکا اعلان


یورپ کا میانمار کے جرنیلوں پر پابندی لگانےکا اعلان

 یورپ نے میانمار کے کئی جرنیلوں پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل و غارت میں ملوث ہونے کی وجہ سے پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یورپی یونین کے وزراء نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث ہونے کے جرم میں متعدد جنرلوں پر پاپندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے وزراء نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل میں براہ راست ملوث یا معاونت کے جرم میں میانماری فوج کے کئی جنرلوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت انہیں یورپ تک رسائی سے محرومی اور دیگر معاشی مشکلات کا سامنا ہو گا۔ اس کے علاوہ میانمار کو اسلحے کی فروخت پر بھی پابندی ہوگی۔

یورپی یونین نے اعلان کیا ہے کہ میانمار کی سیکیورٹی فورسز نے انسانی حقوق کے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا ارتکاب کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کو یورپی یونین کے وزراء نے موگرینی سے مطالبہ کیا تھا کہ میانمار کے ان فوجی جنرلوں کی فہرست تیار کی جائے جو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔

اس سے قبل اقوامِ متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں راکھین کے روہنگیا مسلمانوں کو ’’روئے زمین کی مظلوم ترین اقلیت‘‘ قرار دیا تھا۔

 بنیادی انسانی حقوق تو دور کی بات انہیں تو خود کو ملک کا شہری کہلانے کا حق بھی حاصل نہیں ہے۔ میانمار غالباً دنیا کا واحد ملک ہے جو محض مذہبی عناد کی وجہ سے اپنے شہریوں کو شہری تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔

برمی بودائیوں کا خیال ہے کہ چونکہ مسلمان یہاں غیر قانونی طور پر ہجرت کرکے آئے ہیں اس وجہ سے انہیں خود کو ملک کا شہری کہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے، اس لیے بار بار مسلمانوں کے خلاف میدان جنگ سجایا جاتا ہے تاکہ مسلمان یہاں سے واپس ہجرت کرکے دیگر ملکوں میں چلے جائیں۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کی بڑی تعداد یہاں سے ہجرت کرکے بنگلادیش کے ساحلی علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئی ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری