دفا‏عی اور میزائل ٹیکنالوجی کے حوالے سے نہ کسی سے اجازت لیں گے اور نہ ہی مذاکرات کریں گے، صدر روحانی


دفا‏عی اور میزائل ٹیکنالوجی کے حوالے سے نہ کسی سے اجازت لیں گے اور نہ ہی مذاکرات کریں گے، صدر روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ایک مرتبہ پھر تاکید کیساتھ کہا ہے کہ اپنی دفا‏عی اور میزائل ٹیکنالوجی کے بارے میں نہ کسی سے اجازت لیں گے اور نہ ہی مذاکرات کریں گے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک بار پھر اس مؤقف پر زور دیا ہے کہ ملکی دفاع کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے اور اس کے لئے ہمیں کسی سے اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

 ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز ایران کے جنوبی صوبے ہرمزگان کے شہر بندرعباس کے دورے کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز ایران کی دفاعی طاقت میں اپنے باصلاحیت اور طاقتور جوانوں کے ذریعے اضافہ کرتے رہیں گے اور اس حوالے سے کسی سے اجازت نہیں لیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ علاقائی سلامتی پر اسلامی جمہوریہ ایران کو دوسروں کی ضرورت نہیں تاہم خطے میں امن و سلامتی کی بہتری کے لئے اپنے دوستوں اور ہماسیوں کے ساتھ تعاون کے لئے آمادہ ہیں مگر اس حوالے سے بیرونی مداخلت کو تسلیم نہیں کریں گے۔

 اس موقع پر انہوں نے ہرمزگان کے عوام کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس خطے کے عوام گزشتہ دہائیوں سے اب تک اسلامی انقلاب کے تحفظ کے لئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں. صدر روحانی نے کہا کہ آج خلیج فارس میں سپاہ پاسداران کی بحری فورسز اور بحیرہ عمان اور تنگہ باب المندب میں بحری فوج کی وجہ سے علاقے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے تیل کی سپلائی پر امن طریقے سے گذر رہی ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ہم خلیج فارس کے ممالک کو کہتے ہیں کہ ان کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں اور دنیا جان لے کہ اپنے ملک کے دفاع کی راہ میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی قوم سب سے عظیم تہذیب کی مالک ہے اور ہماری تاریخ 2500 سال سے زیادہ پرانی ہے. انہوں نے کہا کہ ہم میزائل، جہازوں، ٹینکوں، اور دیگر ہتھیار بنانے کے لئے کسی کو اجازت نہیں دیں گے اور علاقے کی سلامتی کے لئے اجنبیوں کی موجودگی کی ضرورت نہیں بلکہ اپنے ہمسایہ اور دوست ممالک کے ساتھ اپنی سیکورٹی کو ممکن بنائیں گے

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری