پاسداران انقلاب اسلامی اور حزب اللہ پر تنقید کرنے والے امت کے خیر خواہ نہیں ہیں، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان

پاسداران انقلاب اسلامی اور حزب اللہ پر تنقید کرنے والے امت کے خیر خواہ نہیں ہیں، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے دفتر سے جاری پریس ریلیرز کے مطابق وحشی داعش کے خلاف علماء نے فتوے دیے، نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد نے کشمیر، فلسطین اور برما کے مظلوموں کیلئے کچھ نہیں کیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ناک میں دَم کرنے والی مجاہد تنظیم حزب اللہ اور پاسداران انقلاب اسلامی کو ہدف بنانے والے امت مسلمہ کے خیر خواہ نہیں، دہشت گردی کے حمایتی ہیں۔ حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دینا کشمیر کاز کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، کیونکہ بھارت بھی کشمیری مجاہدین کو دہشت گرد کہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شام میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والی کارروائی پر واویلا کرنے کی بجائے، اصلاح احوال کی کوشش کی جانی چاہیے۔ شام کے اندرونی معاملات وہاں کی حکومت پر چھوڑ دیے جائیں۔

دہشت گرد داعش کی میڈیا مہم چلانے والے کالم نگار کے صریح اور جھوٹے الزام کو مسترد کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ایرانی پاسداران ِ انقلاب اسلامی دہشتگرد ہوتے تو ایران میں سُنی اکثریتی صوبوں سیستان، بلوچستان وغیرہ میں سُنی بھائی امن و سکون کے ساتھ نہ رہ رہے ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ داعش کے منحوس وجود کی تشکیل کو کالم نگار نے سُنیوں کی قتل و غارت کا رد عمل قرار دیا ہے جسے کوئی بھی تسلیم نہیں کرتا۔

 ان کا کہنا تھا کہ مظلوموں کی حمایت کرنے کے دعوے کرنے والوں کے یمن کی مظلومیت پر لکھنے سے ہاتھ شَل کیوں ہو جاتے ہیں؟ جہاں سنی عوام پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں، یمن کو تہس نہس کر دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق 50 ہزار معصوم بچوں کی زندگیاں تلف ہوگئی ہیں۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری