آل سعود کو برطانوی جنگی طیاروں کی فروخت؛ یمن بحران کی آگ پر تیل چھڑکنے کے مترادف

آل سعود کو برطانوی جنگی طیاروں کی فروخت؛ یمن بحران کی آگ پر تیل چھڑکنے کے مترادف

عالمی انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے سعودی عرب کو جنگی طیاروں کی فراہمی یمن بحران کی آگ پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب کے ہاتھوں برطانوی ٹائیفون جنگی طیاروں کی فروخت پر برطانوی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس سودے کا مطلب یمن کے بحران کی آگ پر پٹرول ڈالنا ہے۔سعودی عرب اور برطانیہ نے جمعے کو ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں جس کے مطابق سعودی عرب برطانیہ سے اڑتالیس ٹائیفون جنگی طیارے خریدے گا-اس سے پہلے سعودی ولیعہد کے دورہ لندن کے خلاف برطانوی شہریوں کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں نے بھی پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ سے باہر شدید احتجاج کیا تھا-

ہتھیاروں کی تجارت کے خلاف کمپیئن چلانے والے ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب برطانوی ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار ہے- سعودی عرب کو برطانوی جنگی طیاروں کی فروخت کا یہ سودا ایک ایسے وقت انجام پایا ہے جب آل سعود حکومت مارچ دو ہزار پندرہ سے امریکا، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے یمن پر اپنے وحشیانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے-

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں میں، جو بدستور جاری ہیں اب تک دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں-

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ذریعے یمن کا شدید ترین محاصرہ جاری رہنے کے سبب لاکھوں یمنی شہری بھوک مری۔ قحط اور دواؤں کی قلت کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں-انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے بارہا امریکا اور برطانیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت بند کر دے-

دوسری جانب یمن کی وزارت خارجہ نے سعودی عرب کو برطانوی جنگی طیاروں کی فروخت کے سودے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ یمن پر جارحیت کے لئے آل سعود کو برطانیہ کی حمایت حاصل ہے-

یمن کی وزارت خارجہ کے ایک سینیئرعہدیدار نے اپنے ملک کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ریاض کو برطانوی جنگی طیاروں کی فروخت سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ یمن کی بحرانی صورت حال کے بارے میں برطانوی حکومت کا دعوی محض ایک تشہیراتی ہتھکنڈہ ہے-یمنی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے برطانوی حکومت سے کہا کہ وہ اپنے اس اقدام پر نظرثانی کرے۔انہوں نے برطانوی پارلیمنٹ سے بھی کہا کہ وہ سعودی عرب کے ہاتھوں ٹائیفون جنگی طیاروں کی فروخت کو روکنے کے لئے اپنے انسانی فریضے پر عمل کرے-

مذکورہ یمنی عہدیدار نے کہا کہ برطانیہ کے ٹا‏ئیفون جنگی طیاروں کے ذریعے سعودی عرب یمن کے مزید بے گناہ شہریوں کا خون بہائے گا۔دریں اثنا یمنی فوج کے اسنائپروں نے سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیتوں کے جواب میں نجران اور جیزان میں چار سعودی فوجیوں کو ہلاک کر دیا-

دوسری جانب سعودی عرب نے یمن پر اپنی وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے شمالی صوبے صعدہ کے رازح شہر میں میزائل اور توپخانے سے حملہ کیا ہے جس میں ایک خاتون شہید ہو گئی۔ان حملوں میں ایک طبی مرکز اور کئی رہائشی مکانات تباہ ہو گئے- سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے جمعے کو بھی الحدیدہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بمباری کی تھی۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری