آل سعود کا عالم اسلام کی رہبری کا دعویٰ جبکہ کشمیریوں کیلئے صرف دعا پر اکتفا

آل سعود کا عالم اسلام کی رہبری کا دعویٰ جبکہ کشمیریوں کیلئے صرف دعا پر اکتفا

یہ کیسی رہبری ہے؟ کیا کشمیری اور یمنی مسلمان نہیں؟ پاکستان کے دورے پر آئے نائب امام مسجد الحرام نے پاک آرمی چیف کیساتھ ملاقات میں کشمیریوں کے حق میں صرف دعا کرنے پر اکتفا کیا جبکہ دوسری جانب استکبار سے اربوں دالرز کا اسلحہ خرید کر غریب ترین عرب ملک یمن پر وحشیانہ بربریت زور و شور سے جاری ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق مذہبی دورے پر پاکستان آنے والے  نائب امام مسجدالحرام صالح بن محمدالطالب نے اپنے آلہ کاروں طاہر اشرفی اور لدھیانوی سے ملاقاتوں کے بعد پاکستان کے سیاسی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔

انہوں نے صدر مملکت، وزیر اعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کے بعد جی ایچ کیو کا بھی دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان برادرانہ اور باہمی اعتماد کا رشتہ ہے، دونوں ممالک امن واستحکام اور مسلم امہ کی بہتری کیلیے اپنا کردار جاری رکھیں گے۔

نائب امام مسجد الحرام نے کہاکہ پاکستان کا مسلم دنیا میں ایک اہم مقام ہے اور پاکستان علاقے کے اندر امن و استحکام کیلیے اپنا اہم کردار ادا کررہاہے۔

انہوں نے پاک آرمی چیف سے کہا کہ کشمیریوں کیلئے بس دعا ہی کرسکتے ہیں۔

شیخ صالح کے اس بیان سے آل سعود کی عالم اسلام کی رہبری کیلئے صلاحیت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ ایک ایسی رہبری جو کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کیلئے صرف دعا پر ہی اکتفا کرتی ہے جبکہ دوسری جانب استکبار سے ہاتھ ملاکر ان اربوں ڈالر کا اسلحہ خریدتا ہے تاکہ غریب ترین عرب ملک پر بمباری کرکے اپنے اہداف حاصل کرسکے اگرچہ آل سعود کی بربریت کے سبب یمن میں ہزاروں معصوم بچوں اور خواتین کی جانیں ضائع ہوچکی ہیں اور اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔  

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری