محمد بن سلمان ایران کے خلاف غربی-عبری-عربی محاذ کھڑا کرنے کی کوشش میں


محمد بن سلمان ایران کے خلاف غربی-عبری-عربی محاذ کھڑا کرنے کی کوشش میں

اسرائیل کے عبرانی اخبار نے سعودی عرب کے ولی عہد کے عنقریب انجام پانے والے امریکہ دورے کے حوالے سے لکھا ہے کہ محمد بن سلمان ایران کے خلاف امریکی، اسرائیلی، سعودی مثلث قائم کرنے کی کوشش میں ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ جو سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال پر اتنی توجہ دے رہا ہے وہ صرف اس وجہ سے نہیں ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب کے بادشاہ سے گہری دوستی ہے بلکہ اس کے پیچھے چھپا ہوا مقصد، ایران کے خلاف امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب پر مشتمل ایک مثلث قائم کرنا ہے۔

صہیونی اخبار یدیعوت احرونوت نے اس بارے میں تفصیلی رپورٹ دیتے ہوئے لکھا ہے: اس (مذکورہ) مقصد کے علاوہ مسئلہ فلسطین کا قصہ پاک کرنے کے لیے صدر ٹرمپ کا منصوبہ “صدی کی ڈیل” بھی ایک اہم موضوع ہے جو اسرائیل کو جہان عرب مخصوصا سعودی عرب کے ساتھ گہرے تعلقات برقرار رکھنے پر اکساتا ہے۔

اس صہیونی ویب سائٹ نے سعودی عرب سے وابستہ امریکی مفادات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا: ریاض امریکی اسلحہ کا ایک اہم خریدار ہے جس سے امریکہ اربوں ڈالر اپنی فوجی صنعت کی ترقی کے لیے لوٹ سکتا ہے۔ البتہ یوں کہنا بھی درست ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے مشترکہ مفادات صرف اسلحے کی خرید و فروخت میں منحصر نہیں ہیں بلکہ صدر ٹرمپ سعودی عرب کو ایک بانفوذ مہرہ اور اصلی اداکار کی حیثیت سے دیکھتے ہیں۔

اس رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ بن سلمان ملت فلسطین کی فکر میں نہیں ہیں کہ وہ استعمار کے زیر تسلط ہے بلکہ ایران کے مدمقابل علاقے میں اپنا مقام حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں۔

یدیعوت احرونوت نے مزید کہا ہے کہ امریکی صدر ایران کے جوہری معاہدے کو ایک خوفناک معاہدہ سمجھتا ہے اور اس معاہدے سے واشنگٹن کو نکالنے کے لیے وہ اس نتیجہ پر پہنچا ہے کہ وہ امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کا نیا محاذ قائم کر کے ایران کے جوہری معاہدے کا خاتمہ کرے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کا یہ خیال ہے کہ سعودی عرب صدی کی ڈیل کے منصوبے میں ان کا بہترین مددگار ہو سکتا ہے۔ اگرچہ گزشتہ سالوں میں اس طرح کا کوئی منصوبہ شاید سعودی عرب کی جانب سے قابل قبول نہ ہوتا لیکن اب زمانہ فرق کر گیا ہے اب محمد بن سلمان کا دور ہے۔

اس صہیونی اخبار نے بن سلمان کے ‘سی بی ایس’ ٹی وی چینل کو دئے گئے انٹرویو کہ جس میں انہوں نے ایران پر حملے کے سلسلے سے گفتگو کی تھی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: بن سلمان جس کام کو چاہیں فورا اور بے باکی سے انجام دیتے ہیں اور انہوں نے پورے بادشاہی خاندان کو انگلیوں پر نچا رکھا ہے۔

خیال رہے کہ محمد بن سلمان 19 مارچ کو امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری