شمال مغربی افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کے 100 اہلکار طالبان کی صفوں میں شامل


شمال مغربی افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کے 100 اہلکار طالبان کی صفوں میں شامل

صوبہ فاریاب کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک مقامی پولیس کمانڈر نے 100 سپاہیوں کے ہمراہ طالبان میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، شمال مغربی افغانستان کے صوبہ فاریاب کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک پولیس کمانڈر نے کابل حکام سے غداری کرتے ہوئے 100 سپاہیوں اور ہتھیار سمیت طالبان میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیاہے۔

فاریاب صوبے کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ ''درہ زنگ'' کے شہر ''گرزیوان'' میں پولیس کے ایک سو سے زائد اہلکاروں نے ہتھیار سمیت طالبان میں شامل ہو کر افغان سیکیورٹی فورسز کے خلاف جنگ کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گرزیوان نامی شہر کے پولیس کمانڈر کے صوبے کے گورنر سے شدید اختلافات تھے جس کی وجہ سے انہوں نے تمام سپاہیوں سمیت طالبان میں شمولیت اختیار کرکے پولیس کے خلاف جنگ کا اعلان کیا ہے۔

فاریاب میں صوبائی کونسل کے رکن کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی کئی بار سیکیورٹی فورسز کی آپس میں شدید جھڑپیں ہوچکی ہیں۔

دوسری جانب فاریاب صوبے کے پولیس کمانڈر کے ترجمان «عبدالکریم یورش» نے طالبان میں شمولیت کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف سیکیورٹی فورسز کے 15 اہلکاروں نے طالبان میں شمولیت اختیار کی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی عوامی فورسز کے ایک اعلیٰ کمانڈر نے اپنے تمام مسلح افراد سمیت طالبان کی صفوں میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔

افغان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے حکومت کے ساتھ بغاوت اور غداری کابل حکام کے لئے نہایت سنگین مسئلہ ہے، گزشتہ سال ایک ہزار سے زائد سیکیورٹی فورسز کے اہلکار طالبان سے جاملے تھے جن میں سے اکثر کا تعلق صوبہ ہلمند اور ارزگان سے تھا۔

دوسری جانب طالبان نے متعدد دیہاتوں پر قبضہ کرکے افغان فورسز کا محاصرہ کرلیا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری