سابق بھارتی وزیراعظم نے "مودی" کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ کا ذمہ دار ٹہرادیا


سابق بھارتی وزیراعظم نے "مودی" کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ کا ذمہ دار ٹہرادیا

سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ موجودہ وزیراعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ میں مزید اضافے کا اصل ذمہ دار ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق نریندرمودی مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ کے ذمہ دار، منموہن سنگھ بھارتی میڈیا این ڈی ٹی وی کے مطابق منموہن سنگھ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئےکہا کہ نریندر مودی کے برسراقتدار آتے ہی مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں کی تحریک اور پرتشدد واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے نئی دہلی میں انڈین نیشنل کانگریس کے ابتدائی سیشن میں خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ نریندر مودی کو مقبوضہ کشمیر کے مسائل کا ادرک کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ جولائی 2016 کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف رویہ میں شدت آئی تاہم بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پرامن ریلیوں پر حملوں سے بھی چھڑپوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

سابق وزیراعظم نے الزام عائد کیا کہ 2014 کے عام انتخابات میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور بی جے پی کے سیاسی اتحاد کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں صورتحال میں شدت پیدا ہوئی۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’سیاسی جماعتوں کے نظریاتی ٹکراؤ کے باعث دونوں جماعتوں کی انتظامیہ ایک دوسرے کے مخالف کام کررہی ہیں‘۔

خیال رہے کہ پی ڈی پی چاہتی ہے کہ حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں تاکہ خطے میں بڑھتے بھارت مخالف رویے کو روکنے کو مدد لے۔

دوسری جانب بی جے پی نے بھارت مخالف احتجاج اور مظاہروں میں طاقت کا استعمال کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ ۔

ڈان نیوز کے مطابق منموہن سنگھ نے کہا کہ ’ہماری سرحدیں اب محفوظ نہیں رہیں، سرحد پار دہشت گردی، داخلی دہشت گردی اور انتہاپسندی وہ مسائل ہیں جن کے باعث بھارتی عوام کو شدید پریشانی لاحق ہے اور نریندر مودی کی حکومت مسائل کے ادراک کی صلاحیت نہیں رکھتی‘۔

بی جے پی کی حکومت میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال انگیزی کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سینیٹ کو بتایا تھا کہ بھارتی فوجیوں کی جانب سے صرف ایک ماہ (جنوری) میں 170 مرتبہ سیزفائر کی خلاف ورزی کی گئی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری