امریکی حکام کی مسلسل پاکستان مخالف بیانات اور پاکستانی حکام کی واشنگٹن-اسلام آباد دوستی پر تاکید


امریکی حکام کی مسلسل پاکستان مخالف بیانات اور پاکستانی حکام کی واشنگٹن-اسلام آباد دوستی پر تاکید

جہاں امریکی حکام آئے روز پاکستان کیخلاف بیانات دینے سے نہیں تھکتے وہیں پاکستانی حکام مسلسل واشنگٹن- اسلام آباد دوستی پر تاکید کررہے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکا میں تعینات پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاک-امریکا تعلقات وسیع البنیاد ہیں، انہیں ڈالر میں نہیں ناپا جاسکتا۔

یوم پاکستان کے موقع پر واشنگٹن میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاک امریکااسٹریٹجی کو مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکا کو بتایا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف اپنے وسائل سےکوشش جاری رکھیں گے۔

اعزاز چوہدری نے بتایا کہ امریکا اقتصادی اور ترقیاتی پروگرام جاری رکھنا چاہتا ہے، اسے ادراک ہو رہا ہےکہ پاکستان کے ساتھ مل کر چلناچاہیے کیونکہ اب تک جو کامیابیاں حاصل ہوئیں، وہ مل کر کام کرنے سے ہوئیں۔

پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ ہم امریکی عہدیداروں کے ساتھ کھلے ذہن سے مل کر کام کرتے ہیں اور نئے سیکیورٹی ایڈوائزر جان بولٹن کے ساتھ بھی یہی پالیسی اختیار کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایجنڈا پاکستان، افغانستان اور خطے میں امن اور پاک-امریکا تعلقات میں بہتری ہے۔

پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے اور ہم امریکا کو سمجھانےکی کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں امن پاکستان سے زیادہ کوئی نہیں چاہتا.

ان کا کہنا تھا کہ افغان مصالحتی عمل سے امن آنے کی امید بنتی ہے اور افغانستان میں جتنے اسٹیک ہولڈرز ہیں انہیں مل کر بیٹھنا چاہیے۔

پاک-امریکا تعلقات میں تناؤ

پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب رواں برس یکم جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹوئیٹ کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔

بعدازاں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔

دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری