صہیونی فوج کی فلسطینیوں کے خلاف جارحیت، شہدا کی تعداد 31 ہوگئی


صہیونی فوج کی فلسطینیوں کے خلاف جارحیت، شہدا کی تعداد 31 ہوگئی

غزہ کی سرحد میں احتجاج کرنے والے ہزاروں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فورسز کی تازہ کارروائیوں اور فائرنگ سے مزید 10 افراد شہید اور 1354 زخمی ہوگئے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ سٹی کے مشرقی علاقے میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ تازہ جھڑپوں کے دوران کی گئی فائرنگ میں 30 سالہ نامہ نگار یاسر مرتجی شہید ہوئے جبکہ صبح کے اوقات میں خان یونس کے علاقے میں ایک اور فلسطینی کو مارا گیا تھا۔

یاسر مرتجی مظاہرین پر جاری صہیونی فوج کے مظالم کی تصاویر بنا رہے تھے، گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کا کہنا تھا کہ تازہ کارروائیوں میں 1354 افراد زخمی ہو گئے ہیں جن میں 293 افراد براہ راست گولیوں کا نشانہ بنے ہیں اور 25 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

وزارت صحت کے مطابق زخمیوں میں 12 خواتین اور 48 کم عمر افراد بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فورسز کی تازہ کارروائیوں کے بعد فلسطین میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 31 تک پہنچ گئی ہے جس میں 23 مظاہرین کے علاوہ عام شہری بھی شامل ہیں، اس سے قبل گزشتہ ہفتے ایک ہی دن میں 22 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا تھا جس کو 2014 کے بعد خونی ترین دن قرار دیا گیا تھا۔

عالمی برادری نے اسرائیلی فورسز کی جانب سے ہتھیاروں کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا لیکن اسرائیل سرحد پر لگائی گئی باڑ کو کسی قسم کے نقصان سے بچانے کے لیے فائرنگ کو بدستور جاری رکھنے پر بضد ہے۔

اسرائیل فوج کی جانب سے تازہ کارروائیوں پر اپنے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'غزہ کی سرحد کے ساتھ 5 مقامات پر 10 ہزار کے قریب فلسطینی شدید احتجاج کر رہے تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'احتجاج میں شامل کئی افراد نے سیکیورٹی باڑ کو توڑنے کی کوشش کے علاوہ ٹائر جلا کر احتجاج کرتے ہوئے حالات میں کشیدگی پیدا کررہے تھے

خیال رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی قبضے اور مقامی افراد کو بے دخل کرنے کے 70 برس پورے ہونے کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں اور 15 مئی کو وسیع پیمانے پر سرحدی باڑ کے ساتھ احتجاج کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری