ملکی دفاع کے لئے کسی بھی قسم کا اسلحہ بنانے کے لئے تیار ہیں، ایرانی صدر


ملکی دفاع کے لئے کسی بھی قسم کا اسلحہ بنانے کے لئے تیار ہیں، ایرانی صدر

تہران میں مسلح افواج کی پریڈ کی تقریب سے صدر حسن روحانی نے خطاب کرتےہوئے کہا ملک و قوم کے دفاع کے لئے ایران کوجدید ترین ہھتیاربنانے کے لئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں مسلح افواج کی پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے صدر حسن روحانی نے کہا، ملک و قوم کے دفاع کے لئے ایران کوجدید ترین ہھتیاربنانے کے لئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے اور ملکی دفاع کے لئے جس قسم کے ہتھیاروں کی ضرورت پڑے گی بنائیں گے۔

انہوں نے فوجی پریڈ کی عالی شان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر علاقائی طاقتیں کوسوں میل کی دوری سے خطے میں آکرعدم استحکام پیدا کرکےدہشت گردی کو فروغ دے رہی ہیں ایسی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے ایرانی فوج  کو تیار رہنا چاہیے اور خطے میں امن و استحکام پیدا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی فوج جدید ترین ہتھیاروں کے ساتھ اسلامی، انسانی اور اخلاقی اقدار کا مظہر ہے اور ایرانی فوج ایمان کے ہتھیار سے بھی مکمل طور پر مسلح ہے۔

حسن روحانی کا کہنا تھا کہ گذشتہ 40 برسوں میں انقلاب اسلامی کے خلاف دشمن کی تمام گھناؤنی سازشوں کو ناکام بنایا اور اس سلسلے میں سپاہ  پاسداران اور فوج نے بنیادی کردار ادا کیاہے۔

ایرانی فوج کو جن ہتھیاروں کی ضرورت ہوگی انھیں وہ بنائے گی اور اس سلسلے میں ایرانی حکومت اور عوام کی ایرانی سپاہ اور فوج کو مکمل حمایت حاصل ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ ایران نے آج تک کسی ملک کے خلاف لشکر کشی نہیں کی لیکن آٹھ سالہ دفاع مقدس میں ملک اور قوم کا بھر پور دفاع کیا اور مستقبل میں بھی ایرانی  فوج اور سپاہ کو ایرانی قوم کی بھر پور حمایت حاصل  رہےگی۔

صدر حسن روحانی نے  بعض علاقائی عرب ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی اور اسرائیلی فریب میں انے کی کوشش نہ کریں اور صدام معدوم کے راستے پر گامزن ہونے کی کوشش نہ کریں۔

انہوں نے کہا تم نے اور تمہارے امریکہ نے ایران کے خلاف آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں صدام معدوم کی بھر پور حمایت کی اور پھر تم نے خود ہی صدام معدوم کو امریکہ کے ساتھ ملکر تختہ دار پر چڑھا دیا تھا، اور تمہیں صدام اور دہشت گرد تنظیم کے انجام سے عبرت حاصل کرکے ایران کے خلاف گھناؤنی سازشوں سے باز رہنا چاہیے۔

 ایرانی صدر نے سعودی عرب پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر جنگ تم نے مسلط کی، کیا یمنی عوام ایران سے پوچھ کر اپنا دفاع کررہے ہیں؟ اور کیا یمنی عوام کو اپنے ملک کا دفاع کرنے کا حق حاصل نہیں ہے؟ ۔ تم یمن کے نہتے عرب مسلمانوں کو امریکہ، اسرائیل، برطانیہ اور فرانس کے جدید ترین  ہتھیاروں سے نشانہ بنا سکتے ہو تو کیا وہ تمہیں برکان، زلزال اور بدر 1 میزائلوں سے بھی جواب نہ دیں۔؟

صدر روحانی نے کہا کہ سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ملکر خطے میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے  اور خطے میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ داری سعودی عرب اور اس کے سرپرست امریکہ پر عائد ہوگی۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری