پرویز مشرف کا وطن واپس آکر انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان


پرویز مشرف کا وطن واپس آکر انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

اے پی ایم ایل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد کا کہنا ہے کہ مشرف نہ صرف آئندہ عام انتخابات سے قبل وطن واپس آئیں گے بلکہ نگراں حکومت کے قیام سے قبل وہ یہاں موجود ہوں گے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سابق صدر پرویز مشرف آئندہ عام انتخابات میں اے پی ایل ایل کے اتحاد متحدہ لیگ ( ایم ایل ) کے پلیٹ فارم سے حصہ لیں گے۔

 واضح رہے کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل ) سے اتحاد کی دعوت دے دی ہے۔

اے پی ایم ایل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی پیشکش کی گئی کہ سابق صدر عمران خان کو اپنے ساتھ اتحاد بنانے کی دعوت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی عمران خان کو اے پی ایم ایل سے اتحاد کی پیش کش اس لیے کی گئی کیونکہ انہیں وزیر اعظم کے دفتر کی کوئی خواہش نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے عمران خان کو کہا تھا کہ وہ اگلے وزیر اعظم ہوسکتے ہیں اور ایسا ہوا تو سابق صدر صرف تحریک اںصاف کے چیئرمین کے مشیر کے طور پر کام کریں گے۔

ڈاکٹر محمد امجد کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی پیش کش پر ابھی تک عمران خان کی جانب سے کوئی جواب سامنے نہیں آیا کیونکہ وہ اکیلے اڑنا چاہتے ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) اور پاک سرزمین پارٹی ( پی ایس پی ) کے سربراہی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی جانب سے دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کو اے پی ایم ایل کی چھتری تلے جمع ہونے کی دعوت دی گئی تھی۔

ڈاکٹر امجد نے پرویز مشرف کی واپسی کے حوالے سے کہا کہ سابق صدر کو واپسی پر وہی سیکیورٹی کی ضرورت ہے جو انہیں پہلے فراہم کی جاتی تھی۔

اس موقع پر پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے اور پرویز مشرف کے دور میں بڑی تعداد میں شہریوں کے لاپتہ ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کسی پاکستانی کو دوسرے ملک کے حوالے نہیں کیا بلکہ انہوں نے صرف ان غیر ملکیوں کو غیر ملک کے حوالے کیا تھا جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث تھے۔

ان 300 غیر ملکی افراد میں زیادہ تر چیچنیا کے لوگ شامل تھے، جنہیں امریکی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔

اے پی ایم ایل کے رہنما نے لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کے اس دعویٰ کو مسترد کیا کہ پرویز مشرف کے دور میں 4 ہزار سے زائد لوگ لاپتہ ہوئے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو سپریم کورٹ دیکھ رہا ہے اور سچ جلد ہی سامنے آجائے گا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری