پاکستان کا امریکہ کی ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے بعد مکمل طور پر ایران کا ساتھ دینے کا فیصلہ


پاکستان کا امریکہ کی ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے بعد مکمل طور پر ایران کا ساتھ دینے کا فیصلہ

پاکستان نے ایران کے تاریخی پرامن ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے بعد ایران کے ساتھ مکمل طور پر کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے.

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکا کے ایران سے ایٹمی معاہدے سے الگ ہونے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل نے کہا کہ امریکا کی جانب سے 2015 کے ’مشترکہ جامع پلان آف ایکشن‘ سے الگ ہونے سے تنازع کے حل کے لیے کیا جانے والا مذاکراتی عمل اور سفارتکاری پر اعتماد کمزور ہوگا۔

ٹائمز آف اسلام آباد کے مطابق اسلام آباد نے امریکہ کی ایران ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے بعد مکمل طور پر تہران کے ساتھ کھڑا ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 

یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکا کی علیحدگی کے باوجود دیگر فریقین ابھی بھی معاہدے پر کاربند رہنے کیلئے رضامند ہیں اور پاکستان کو امید ہے کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی، چین اور روس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے کوئی راہ نکالیں گے۔

ڈان نیوز کے مطابق ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایران اور عالمی قوتوں کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کیا تھا، جبکہ جوہری عدم پھیلاؤ کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے بھی ایران کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے سابق صدر براک اوباما کی جانب سے کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

واشنگٹن میں اپنے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے ایران کے ساتھ ہونے والے عالمی جوہری معاہدہ سے دستبراد ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے اور امریکا پابندیاں دوبارہ بحال کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری ہتھیارلے جانے والے میزائل تیارکرلیے ہیں اگر معاہدے کو جاری رکھا تو جوہری ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہوجائے گی اور ایک ایسی ریاست کو جوہری ہتھیار کی اجازت نہیں دی جاسکتی جو امریکا کی بربادی کے نعرے لگاتی ہو۔

امریکی صدر نے کہا کہ ایران کی جوہری ہتھیاربنانے کی کوششیں انتہائی خطرناک ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایران ایک خطرناک ملک ہے، ایران نے پابندی اٹھائے جانے کے بعد دہشت گردی کو فروغ دیا۔

ایران کے ساتھ تعلقات رکھنے والے دیگر ممالک کو بھی خبردار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایران کی کسی قسم کی مدد کرنے والے ملکوں کو بھی پابندیوں کا سامنا ہوگا۔

امریکی صدر کا کہنا تھا ایران ریاستی دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے اور اس کو یمن، شام اور دیگر مقامات میں دخل اندازی کا موقع نہیں دے سکتے۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ اگر امریکا، ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبردار ہوتا ہے تو تہران معاہدے کے دیگر فریقین کی رضا مندی سے معاہدے کا پابند رہے گا۔

ایرانی صدر نے جاری بیان میں کہا کہ ‘امریکا کے علاوہ دیگر ممالک جوہری معاہدے کی پاسداری رکھیں ورنہ ہم یورینیئم کی افزودگی پر دوبارہ کام شروع کردیں گے۔‘

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری