مودی کا دورہ کشمیر؛ آمد سے قبل 9 شہریوں کی شہادت اور سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات

مودی کا دورہ کشمیر؛ آمد سے قبل 9 شہریوں کی شہادت اور سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے پیش نظر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ ان کی آمد سے پہلے ہی قابض فوج نے 9 شہریوں کو موت کی نیند سلادیا ہے، دوسری جانب حریت رہنماوں نے عوام سے سڑکوں پر آنے کی اپیل بھی کی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے پیش نظر وادی میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔

سرینگر میں جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی موجودگی بڑھا دی گئی ہے جبکہ فوج کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ مودی آج دو روزہ دورے پر سرینگر پہنچ رہے ہیں۔ وہ مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کے علاوہ شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (سکاسٹ) جموں کے چھٹے جلسہ تقسیم اسناد سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب بھی کریں گے۔

مودی خطہ لداخ کے لیہہ بھی جائیں گے۔ ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر، جہاں رنگ روڑ سری نگر کا سنگ بنیاد رکھیں گے، کو جانے والی سڑکوں بالخصوص بلیوارڈ روڑ کو ایک روز قبل ہی سیل کردیا گیا۔ اس روڈ پر جمعہ کے روز سینکڑوں کی تعداد میں سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو تعینات دیکھا گیا۔

ایسے ہی پابندیاں جموں یونیورسٹی کے جنرل زور آور سنگھ آڈیٹوریم کے اردگرد نافذ کی گئی ہیں۔

مودی کا یہ دورہ مرکزی حکومت کے وادی کشمیر میں ماہ رمضان کے دوران سیکورٹی فورسز کے آپریشنز معطل رکھنے کے ایک غیرمعمولی اعلان کے محض تین روز بعد کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ مودی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود قابض فوج نے آج بھی 3 شہریوں کو شہید کردیا ہے۔

سری نگر اور جموں کے داخلی راستوں پر چیک پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں جبکہ گزشتہ رات تک شبانہ گشت بھی جاری تھی۔

بھارتی وزیر اعظم  اپنے دورے کے دوران وادی میں شمالی ضلع بانڈی پورہ میں بننے والے 330 میگاواٹ کی صلاحیت والے کشن گنگا پن بجلی پروجیکٹ کا رسمی افتتاح کریں گے اور 939 کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہونے والے سری نگر رنگ روڑ پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

بھارتی وزیر اعظم جموں میں قیام کے دوران ضلع ریاسی میں واقع ’ماتا ویشنو دیوی مندر‘ کو جانے والے 7 کلو میٹر طویل متبادل راستے کو یاتریوں کے لئے کھول دیں گے۔

وہ ایک ہزار میگاواٹ کی صلاحیت والے پکل ڈل پن بجلی پروجیکٹ اور جموں رنگ روڑ پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ 

خیال رہے کہ مودی کی انتہا پسند حکومت ایک طرف کشمیری عوام کیلئے نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہیں تو دوسری جان اپنی فوج کو شہریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری