سعودی عرب: رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی نئی گرفتاریوں کا آغاز


سعودی عرب: رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی نئی گرفتاریوں کا آغاز

سعودی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں سے اہم شخصیات کی گرفتاریوں کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کی سیکیورٹی شعبے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شبہے میں متعدد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ گرفتار شدہ افراد میں یونیورسٹیوں کے پروفیسرز، وکلاء اور انسانی حقوق کی اہم شخصیات شامل ہیں۔

عرب ذرائع کا کہنا ہے کہ سماجی ویب سائٹوں میں محمدبن سلمان کے خصوصی مشیر "سعود القحطانی" کی نشاندہی پر گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ 

سعودی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ گرفتار افراد سعودی عرب کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے غیرملکی عناصر کے ساتھ رابطوں میں تھے۔

گرفتار شدہ افراد میں "محمد الربیعه"، "ابراهیم المدیمیغ" سعودی حکومت کے سابق مشیر "لجین الهذلول"، انسانی حقوق کے فعال رکن "عزیزه الیوسف"، خواتین کے حقوق کے ماہر اور انسانی حقوق کے رکن "ایمان النفجان" وغیرہ شامل ہیں۔

سماجی ویب سائٹ کے مطابق مسجد "الراجحی" کے امام جماعت "شیخ محمد المحیسنی" کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ آل سعود نے بغیر کسی جرم و خطا کے 2305 افراد کو قید کیا ہوا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری