بھارت؛ مسلم اکثریتی علاقوں میں افطار اور سحری کے وقت بجلی اور پانی لازما غائب

بھارت؛ مسلم اکثریتی علاقوں میں افطار اور سحری کے وقت بجلی اور پانی لازما غائب

بھارت میں مسلمانوں کیساتھ مذہبی تعصب کی بنیاد پر ناروا سلوک تو دہائیوں سے جاری ہے تاہم اس ملک کی مسلمان آبادی کا اب کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں سحری کے وقت مسلم اکثریتی علاقوں میں بجلی اور پانی لازما بند کر دیا جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پانی بندتفصیلات کے مطا بق رمضان المبارک کا پہلاعشرہ جاری ہے لیکن بجلی کٹوتی اور پانی سپلائی کی پریشانی سے روزے داروں کو راحت نہیں مل پائی۔

روزہ افطار کے وقت اور خاص کر سحری کے وقت بجلی کی سپلائی ضرور بند کردی جاتی ہے۔ دارالحکومت کے کئی مسلم محلوں میں پانی کی ناقص سپلائی سے بھی روزے داروں کو کافی تکلیف اٹھانی پڑرہی ہے۔

ڈالی گنج وکھدرا میں عام طور پر پانی کی ناقص سپلائی سے لوگ پریشان ہیں ،اگر آتا بھی ہے تو بہت ہی کم وقت تک، یا پھر اتنا گندہ اور آلودہ کہ اسے دیکھ کر طبیعت آسودہ ہوجاتی ہے۔

اس کے علاوہ گندگی اور نالوں کی صفائی نہ ہونے سے پانی نکاسی بھی نہیں ہو پارہی ہے ،جس کے سبب نالیوں کا پانی سڑکوں اور راستوں میں آجاتا ہے اور نمازیوں کو مسجد جانا محال ہوجاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پرانے لکھنو کے کئی لوگوں نے بتایا کہ ان کے محلوں میں تو بجلی کٹوتی سے پریشانی رہتی ہی ہے، پانی کی قلت نے تو مزید مصیبت میں مبتلا کردیاہے، حالانکہ جب نگر نگم کے افسران سے بات کی گئی تو ان کاکہنا تھا کہ رمضان کے موقع پر مسلم محلوں میں صفائی نظم چست درست ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری