ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی گولہ باری بدستور جاری؛ رینجرز اہلکار اور شہری شہید


ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی گولہ باری بدستور جاری؛ رینجرز اہلکار اور شہری شہید

سیالکوٹ کی 139 کلومیٹر طویل ورکنگ باؤنڈری سے ملحقہ گاؤں پر بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کی جانب سے بلا اشتعال گولہ باری کے نتیجے میں پنجاب رینجرز کا اہلکار اور ایک عمر رسیدہ شخص جاں بحق ہو گئے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بی ایس ایف نے چرواہ، ہرپل، چاہ پرار، سوچیت گڑھ، باجرا گڑھی اور ظفروال-شکرگڑھ سیکٹر کو نشانہ بنایا، اور پیر کی رات سے منگل کی صبح تک مارٹر فائر کیے جانے کا سلسلہ جاری رہا۔

جس کے باعث گاؤں کے رہائشیوں نے گھروں پر مارٹر لگنے کے خوف سے کھیتوں میں پناہ لے لی اوررات جاگ کر گزاری۔

اس ضمن میں ریسکیو 1122 کے حکام نے بتایا کہ ظفروال-شکر گڑھ سیکٹر میں قائم پھگوال پوسٹ پر تعینات پنجاب رینجرز کے اہلکار لانس نائیک محمد شاہد بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے حملے میں شہید ہوئے، جبکہ 70 سالہ ملک محمد اسلم اپنے گھر میں مارٹرگولہ لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حملے کے نتیجےمیں 4 افراد زخمی ہوئے جنہیں شکرگڑھ کے تعلقہ ہسپتال اور سیالکوٹ کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال پہنچایا گیا۔

اس حوالے سے سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنرفرخ نوید اور نارووال کے ڈپٹی کمشنر علی عنان قمر نے بھارتی شیلنگ سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے ہنگامی امداد کا جائزہ لیا۔

 ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق نارووا ل کے ڈپٹی کمشنرعلی عنان قمر نے بتایا کہ انہوں نے ندالہ پھاٹک، ڈوگر اڈا، اور چمل میں تین امدادی کیمپ قائم کردیے ہیں، تا کہ متاثرہ افراد کو ابتدائی طبی امداد، عارضی پناہ گاہ اور خوراک فراہم کی جاسکے، جبکہ مویشیوں کے علاج کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ متاثرہ علاقوں میں رہائشیوں کو ٹرانسپورٹ بھی فراہم کی گئی، اس ضمن میں زخمی ہونے والے افراد کو پنجاب حکومت کی جانب سے 75 ہزار روپے جبکہ جاں بحق ہونے والے شخص کے اہلخانہ کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

دوسری جانب پاکستان رینجرز(پنجاب) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل حیات خان نے سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر موجود متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، اور شہید اہلکار لانس نائیک محمد شاہد کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری