نگراں وزیراعظم کی تقرری؛ حکومت اور اپوزیشن کی ناکامی کے بعد معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جانے امکان


نگراں وزیراعظم کی تقرری؛ حکومت اور اپوزیشن کی ناکامی کے بعد معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جانے امکان

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نے نگراں وزیراعظم کی تقرری سے متعلق حکومتی رویے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت نگراں وزیراعظم کے معاملے پر اپنی بات سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے نگراں وزیراعظم کے تقرر سے متعلق معاملے پر حکومت کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے شکوہ کیا کہ حکومت نگراں وزیراعظم کے معاملے پر اپنی بات سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔

انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ لگتا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے گا۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو ہمارے نام مسترد کرنے کا کوئی اختیار نہیں، اپوزیشن کے نام مسترد نہیں ہوسکتے بلکہ نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے جائیں گے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے کل حتمی ملاقات ہوگی۔

ڈان نیوز کے مطابق گزشہ روز یہ رپورٹس سامنے آئیں تھی کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے درمیان نگراں وزیراعظم کے نام کے لیے ہونے والی ملاقات بغیر کسی نتیجے کے اختتام پذیر ہوگئی اور آج بھی نگراں وزیراعظم کے حتمی نام پر اتفاق نہیں ہوسکا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیراعظم کے ساتھ ایک اور ملاقات کے بعد بھی نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق نہیں ہوسکا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ کے نام بھی اچھے ہیں ہمارے بھی اچھے ہیں‘، تاہم اب اس معاملے میں آئندہ ملاقات کل یا پھر پرسوں متوقع ہے۔

خورشید شاہ نے مزید بتایا تھا کہ جو نام سامنے آئے ہیں، ان پر مزید مشاورت کی جائے گی اور کوشش ہے کہ یہ معاملہ آئندہ ملاقات پر حل ہو جائے اور اگر کل کی ملاقات میں بھی یہ معاملہ حل نہ ہوسکا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا جائے گا۔

علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما نعیم الحق کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کو ٹی وی شو کے دوران تھپڑ مارنے کے واقعے پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی گالم گلوچ کی روایت پاکستان کو اندھیروں میں دھکیل دیں گی۔

خورشید شاہ نے کہا کہ 70 کی دہائی میں پیپلز پارٹی نے ملک کو جمہوریت کی راہ دکھائی تاہم تحریک انصاف گالم گلوچ کی سیاست پر اتر آئی ہے اور پی ٹی آئی بے حیائی اور گالم گلوچ کی سیاست کو جنم دے رہی ہے۔

خیال رہے کہ 22 مئی 2018 کو پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق نے ٹی وی پروگرام کے دوران اپنے غصے پر قابو نہ رکھتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کو تھپڑ مار دیا تھا۔

نعیم الحق اور دانیال عزیز جیو ٹی وی کے پروگرام میں صحافی افتخار احمد اور پیپلز پارٹی کی قانون ساز نفیسہ شاہ کے ہمراہ مہمان کے طور پر پیش ہوئے تھے۔

پروگرام کے اینکر منیب فاروق کی جانب سے بتائی گئیں تفصیلات کے مطابق دونوں رہنما جیو ٹی وی کے اسلام آباد اسٹوڈیو میں موجود تھے جبکہ وہ خود لاہور اسٹوڈیو سے شو کو چلارہے تھے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی پروگرام کی کلپ میں دیکھا گیا کہ نعیم الحق دانیال عزیز کی جانب سے انہیں چور کہنے پر طیش میں آگئے تھے، اس ہی لمحے تحریک انصاف کے رہنما نے دانیال عزیز کو تھپڑ دے مارا اور کہا کہ ’تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھے چور کہنے کی، شرم آنے چاہیے تمہیں خود پر‘۔

دانیال عزیز نے واقعے پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کا رویہ ناقابل برداشت ہے، ان کا کہنا تھا کہ ’ان سے تنقید برداشت نہیں ہوتی اور تشدد پر آجاتے ہیں‘۔

یہ پہلی دفعہ نہیں جب نعیم الحق نے کسی ٹی وی شو میں ہاتھا پائی کی ہو، اس سے قبل 2011 میں بھی نعیم الحق نے پیپلزپ پارٹی کے رہنما جمیل سومرو کو انہیں مبینہ طور پر بدکلامی کرنے پر گلاس پھینک کر مارا تھا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری