روس نے کبھی بھی ایران کیخلاف یکطرفہ پابندیوں کی حمایت نہیں کی ہے، پیوٹن


روس نے کبھی بھی ایران کیخلاف یکطرفہ پابندیوں کی حمایت نہیں کی ہے، پیوٹن

پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اقتصادی فورم کے عمومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ولادمیر پیوٹن نے کہا کہ روس نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے قانونی اقدامات کی حمایت کی ہے اور کرتا رہیگا جبکہ یکطرفہ اقدامات کا سر سخت مخالف ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اقتصادی فورم کے عمومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس نے کبھی بھی ایران کیخلاف یکطرفہ پابندیوں کی حمایت نہیں کی ہے۔ 

روسی نیوز ایجنسی اسپوٹنیک اور روسی ٹی وی چینل آرٹی کے مطابق روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ روس نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے قانونی اقدامات کی حمایت کی ہے اور کرتا رہیگا جبکہ یکطرفہ اقدامات کا سرسخت مخالف ہے۔

روس نے ایران کیخلاف ان پابندیوں کی حمایت کی جو سیکورٹی کونسل کے توسط سے لگائی گئیں ہیں لیکن کسی بھی صورت میں ان پابندیوں کی حمایت نہیں کی ہے جو یکطرفہ طور پر لگائی گئی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اس موضوع پر ہمیشہ بات کرتا رہا ہوں اور اسے نقصاندہ سمجھتا ہوں۔

پیوٹن نے کہا کہ میں تاکید کرتاہوں کہ ایران کے ساتھ ہونے والی ڈیل کوختم کرنے کا نتیجہ پورے خطے کو خطرے میں ڈالنا ہے، کیا اسرائیل کے لئے یہ بہتر ہے کہ ایران کو اس ڈیل سے نکالا جائے یا اسے خود نکلنے پر مجبور کردیا جاتا۔ 

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں ایران کی جوہری سرگرمیاں سب کے لئے پرسرار رہیں گی، ہم نہیں جانتے کہ وہاں کیا ہورہا ہے اور اس صورتحال میں وہاں کیا خطرات جنم لینے والے ہیں۔

پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں شمالی کوریا جیسا ایک اور مسئلہ پیدا ہو رہا ہے جو ابھی تک حل طلب ہے۔

انہوں نے تاکید کیساتھ کہا کہ "تو کیا ہم اس قسم کا ایک اور،  بلکہ اس سے بڑی پرابلم کھڑی کرنا چاہتے ہیں؟ میرے خیال میں نہیں، خاص طور پر جس خطے کی بات ہورہی ہے وہ وحشتناک صورتحال سے دوچار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ ڈیل ختم کردی گئی تو سب کو نقصان اٹھانا پڑے گا اور ہمیں اسے روکنے کے لئے مل جل کر کام کرنا ہوگا اور خاص کر اس میں شریک تمام شرکاء بشمول امریکہ کو۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری