جنوب مشرقی افغانستان کے صوبہ غزنی پر طالبان کے قبضے کا قوی امکان


جنوب مشرقی افغانستان کے صوبہ غزنی پر طالبان کے قبضے کا قوی امکان

افغان پارلیمنٹ کے بعض اراکین کا کہنا ہے کہ طالبان صوبہ غزنی کے مرکزی شہر غزنی کے بالکل قریب پہنچ چکے ہیں اگر حکومت نے فوری طور پر وہاں موجود سیکورٹی فورسز کی امداد نہ کی تو پورے صوبے پر طالبان کا قبضہ ہوسکتا ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، افغان پارلیمنٹ کے بعض اراکین نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی غفلت اور بے توجہی کی وجہ سے صوبہ غزنی پر طالبان کا کسی بھی وقت قبضہ ہوسکتا ہے۔

پارلیمانی اراکین کا دعویٰ ہے کہ طالبان نے غزنی شہر کے «قلعه قاضی»، «اسفندده»، «قرباغی» اور «منگور»   نامی مضاتی علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے اور نہایت تیزی کے ساتھ مرکزی شہر کی طرف پیشقدمی کررہے ہیں۔

افغان پارلیمان میں غزنی کے نمائندے «عبدالقیوم سجادی» کا کہنا ہے کہ  غزنی میں مقامی حکام کی غفلت کی وجہ سے صوبے پر کسی بھی وقت طالبان کا قبضہ ہوسکتاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر سیکیورٹی فورسز کی امداد کے لئے اضافی نفری غزنی روانہ کردی جائے۔

پارلیمان میں کابل کے نمائندے «الله‌ گل مجاهد» کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے جوان ایک دوسرے تعاون نہیں کررہے ہیں اور صدر اشرف غنی کو غلط رپورٹ پیش کی جارہی ہے جس کی وجہ سے علاقے کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران طالبان نے «جغتو»، «اندر»، «اجرستان»، «ناوه»، «قره باغ»، «زنخان» و «مالستان» نامی علاقوں پر قبضہ کرلیاہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری