سرحد پر داعش کی موجودگی؛ دوست ملک ایران نے پاکستان کو محتاط رہنے کا کہہ دیا


سرحد پر داعش کی موجودگی؛ دوست ملک ایران نے پاکستان کو محتاط رہنے کا کہہ دیا

ایران نے پاک افغان سرحد کے قریب داعش کی موجودگی پر پاکستان کو محتاط رہنے کا کہا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایران نے پاکستان کو افغانستان کیساتھ سرحد کے قریب داعش کی منتقلی کے پیش نظر محتاط رہنے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون کے مطابق سینیئر ایرانی اہلکار نے اٹارنی جنرل پاکستان اشتر اوصاف علی سے کہا ہے کہ ایران کے پاس قابل اعتماد انٹیلی جنس رپورٹس ہیں کہ امریکہ نے داعش اور اس کے سربراہ ابوبکر بغدادی کو افغانستان منتقل کردیا ہے۔

ایرانی حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کا مقصدپاکستان اور ایران کو شام اور عراق، لیبیا اور افغانستان کی طرح کے حالات سے دوچار کرنا ہے۔

واضح رہے پاک ایران اٹارنی جنرلز حجت الاسلام والمسلمین محمد جعفر منتظری اور اشتر اوصاف علی نے عرصہ قبل تہران میں ملاقات کی تھی۔

ملاقات میں دونوں ملکوں کے حکام نے منشیات کی اسمگلنگ اور دہشتگردی کے روک تھام کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل پر زور دیا تھا۔

اس ملاقات میں بارڈر منیجمنٹ پر بھی سیر حاصل بحث ہوئی تھی۔

علامہ منتظری نے اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان دیرینہ سیاسی، سیکورٹی، معلوماتی اور انصافی تعلقات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے دوطرفہ تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ دہشتگردوں اور منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ کے انعقاد پر اتفاق کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج اسلام کے دشمنوں سے مقابلہ کرنے کے لئے اسلامی ممالک بالخصوص ایران اور پاکستان کے درمیان باہمی تعاون اور یکجہتی ناگزیر ہے۔

انہوں نے ایران اور پاکستان کی مشترکہ سرحدوں میں دہشتگردی گروہوں کی سازشوں کی کمی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی شک نہیں ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے ذریعہ ایسے مسائل میں کمی آ رہی ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری