اسد درانی کی متنازع کتاب "دی اسپائے کرونیکلز" پر آج قومی سلامتی کے اجلاس میں بحث ہوگی


اسد درانی کی متنازع کتاب "دی اسپائے کرونیکلز" پر آج قومی سلامتی کے اجلاس میں بحث ہوگی

اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت مسلح افواج کے سربراہان، کمیٹی کے ممبر وفاقی وزراء اور سینیئر عسکری و سول حکام شرکت کریں گے جبکہ دوسری جانب سابق ڈی جی آئی ایس آئی کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا، جس میں ملکی سلامتی اور سرحدی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ سابق آئی ایس آئی سربراہ لیفٹنیٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کی متنازع کتاب کا معاملہ بھی زیرِ غور آنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل منظوری کے بعد عمل درآمد امور کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ افغانستان کی جانب سے بعض تحفظات کے امور بھی زیرغور آنے کا امکان ہے۔

اعلی سطح ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت مسلح افواج کے سربراہان، کمیٹی کے ممبر وفاقی وزراء اور سینئر عسکری و سول حکام شرکت کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) اسد درانی کو حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب 'دی اسپائے کرونیکلز' میں ان سے منسوب خیالات کی وضاحت کے لیے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) طلب کیا گیا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کے لیے ایک حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل کی سربراہی میں کورٹ آف انکوائری تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ جنرل (ریٹائرڈ) اسد درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے مجاز اتھارٹی سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔

جس کے بعد وزارت داخلہ نے اسد درانی کانام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی اگست 1990 سے مارچ 1992 تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے ہیں، انہوں نے سابق 'را' چیف اے ایس دلت کے ساتھ مل کر ایک کتاب 'دی اسپائے کرونیکلز: را، آئی ایس آئی اینڈ دی الوژن آف پیس' لکھی ہے۔

کتاب میں جن معاملات پر روشنی ڈالی گئی، اُن میں کارگل آپریشن، ایبٹ آباد میں امریکی نیوی سیلز کا اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے کا آپریشن، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری، حافظ سعید، کشمیر، برہان وانی اور دیگر معاملات شامل ہیں۔

اس کتاب کی رونمائی گزشتہ دنوں بھارت میں کی گئی، تاہم نئی دہلی میں ہونے والی تقریب میں شرکت کے لیے اسد درانی کو بھارت کا ویزہ بھی نہیں ملا تھا۔

ایک ماہ میں قومی سلامتی کمیٹی کا تیسرا اجلاس

یہ بھی واضح رہے کہ رواں ماہ طلب کیا جانے والا یہ قومی سلامتی کمیٹی کا تیسرا اجلاس ہے۔

14 مئی کو ہونے والا قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس پاک فوج کی تجویز پر طلب کیا گیا تھا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت 2 گھنٹے تک جاری رہنے والے اس اجلاس کے بعد قومی سلامتی کمیٹی نے ممبئی حملوں سے متعلق سابق وزیراعظم نواز شریف کے متنازع بیان کو مکمل طور پر غلط اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے تمام الزامات کو متفقہ طور پر مسترد کردیا تھا۔

بعدازاں 19 مئی کو ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے 5 گھنٹے طویل اجلاس میں عسکری و سیاسی قیادت نے فاٹا کی خیبرپختونخوا میں انضمام کی توثیق کی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری