روسی عہدیدار: ایران ایٹمی معاہدے کا خاتمہ خطے کے بحران کو مزید شعلہ ور کریگا


روسی عہدیدار: ایران ایٹمی معاہدے کا خاتمہ خطے کے بحران کو مزید شعلہ ور کریگا

نائب روسی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ امریکیوں کے عقیدے کے برعکس، ایران ایٹمی معاہدے کا خاتمہ خطے اور دنیا کی سلامتی کیلئے منفی نتائج کا سبب بنے گا اور ساتھ ہی جزیرہ نما کوریا میں موجود مشکلات کے حل کرنے کے امکانات بھی ختم ہوجائیں گے۔

خبر رساں ادارے تسنیم نے نووسٹی کے حوالے سے بتایا ہے کہ نائب روسی وزیر خارجہ الگزینڈر گرشکو کو یقین ہے کہ ایران ایٹمی معاہدے کے خاتمے کی صورت میں خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے خاتمے سے خطے میں جاری بحران مزید شعلہ ور ہوجائیگا، ایک ایسا بحران کہ جس کو نہایت پیچیدہ صورتحال کا سامنا ہے اور اسے حل کرنے کے لئے باہمی تعاون کی بھی ضرورت ہے۔

نووسٹی اور رشا ٹوڈے کی جانب سے منعقدہ پریماکوف سٹڈیز 2018 بین الاقوامی اجلاس کے موقع پر گرشکو نے کہا: "یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ایران ایٹمی معاہدے کے خاتمے کے طویل المدت منفی نتائج حاصل ہوں گے، واشنگٹن میں بیٹھے افراد کی فکر و سوچ کے بالکل برعکس جو وہ سمجھتے ہیں کہ معاہدے سے نکلنے کی صورت میں امن و سلامتی کو حاصل کریں گے اور اپنے اقتصاد کو مضبوط کریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ روس اس معاہدے کے تحفظ کی خاطر تمام کوششیں اور وسائل بروئے کار لانے کیلئے پرعزم ہے۔

نائب روسی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ ایران ایٹمی معاہدے کے خاتمے کی صورت میں جزیرہ نما کوریا میں موجود مشکلات کے حل کرنے کا امکانات بھی ختم ہوجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے بالکل واضح ہے کہ ایران ایٹمی معاہدہ پسماندگی کی طرف ایک قدم ہے اور جزیرہ نما کوریا میں ایٹمی پروگرام سے متعلق مشکلات کے پیش نظر بین الاقوامی قوانین پر ایک کاری ضرب کے مترادف ہے۔

لہذا اس کے بعد کوئی قانونی ضمانت باقی نہیں رہتی کیونکہ فریقین میں سے ایک جب چاہے جسطرح چاہے اپنے دستخط کو نظرانداز کرسکتا ہے اور بین الاقوامی قوانین کو آسانی کیساتھ توڑ سکتا ہے، ہم اس کے گواہ ہیں کہ حالات بہت پیچیدہ ہوگئے ہیں۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری