روس کے بعد امریکی میڈیا کا بھی افغانستان میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کا انکشاف


روس کے بعد امریکی میڈیا کا بھی افغانستان میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کا انکشاف

روسی اخبار کے بعد اب امریکی خبر رساں ادارے نے بھی افغانستان میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی فوجی اہلکار اپنی شناخت چھپانے کے لئے خود کو امریکی ظاہر کررہے ہیں۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی خبر رساں ادارے "ویٹرنس ٹوڈے" کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 2004 سے ایک اسرائیلی فوجی دستہ موجود ہے جو کہ افغان پولیس کو تربیت دے رہا ہے۔

امریکی اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج کا اصل مشن ایران کے خلاف امریکی اور اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کی مدد کرنے کے علاوہ شام اور عراق سے داعشی دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سی آئی اے اور موساد داعش کی افغانستان منتقلی کے لئے جلال آباد ایئرپورٹ کو استعمال کررہے ہیں یعنی عراق اور ترکی سے باقاعدہ طور پر داعشی دہشت گردوں کو جلال آباد منتقل کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایک روسی اخبار نے بھی افغانستان میں اسرائیلی فوج کی موجودگی کے حوالے سے خبر شائع کی تھی۔

خیال رہے کہ افغانستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا ہے لہذا غاصب اسرائیل ریاست کے فوجی اہلکاروں کا اس ملک میں ہونا مکمل طور پر غیر قانونی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل افغانستان میں خانہ جنگی کو جاری رکھنا چاہتے ہیں لہذا عراق اور شام میں شکست خوردہ انسان نما درندہ صفت داعشی دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کرکے اپنے ناپاک اہداف تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری