معروف بھارتی مصنفہ کا مودی حکومت کی جانب سے مسلمانوں پر مظالم کا اعتراف


معروف بھارتی مصنفہ کا مودی حکومت کی جانب سے مسلمانوں پر مظالم کا اعتراف

معروف بھارتی مصنفہ اور انسانی حقوق کی کارکن کا اس بیان کیساتھ کہ مسلمانوں کو گلیوں اور سڑکوں پرہجوم نشانہ بنا رہے ہیں، کہا کہ یہ سب مظالم مودی حکومت کے دوران مسلمانوں پر ڈھائے جارہے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق معروف بھارتی مصنفہ اور انسانی حقوق کی علم بردارارون دھتی رائے کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کوگلیوں اورسڑکوں پرہجوم نشانہ بنا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کی عالمی شہرت یافتہ ادیبہ، فلم ساز اور کالم نگار ارون دھتی رائے نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ نریندرمودی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی بدترین ہیں۔

ارون دھتی رائے نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت میں مسلمانوں پرظلم ڈھائے جارہے ہیں، مسلمانوں کوگلیوں اور سڑکوں پرہجوم نشانہ بنا رہے ہیں۔

معروف بھارتی مصنفہ نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کواقتصادی سرگرمیوں سے باہررکھا جا رہا ہے، گوشت اور چمڑے کی دکانوں پرحملے کیے جارہے ہیں۔

اے آر وائی کے مطابق ارون دھتی رائے نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ کشمیری لڑکی سے زیادتی کے مجرمان کو بچانے کی کوشش ہورہی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی ریاست اترکھنڈ میں ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں مسلمان لڑکے کو قتل کرنے کی کوشش سکھ پولیس آفیسر نے ناکام بنا دی تھی، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔

بعدازاں مسلمان نوجوان کو مشتعل ہندوؤں کے تشدد سے بچانے والے سکھ پولیس افسر کو دھمکیاں ملنے لگیں تھی جس پر متعلقہ حکام نے گگن دیپ سنگھ کو رخصت پر بھیج دیا تھا۔

یاد رہے کہ رواں سال 13 اپریل کو مقبوضہ کشمیر میں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کو بھارتی پولیس کے چار افسروں نے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری