الحدیدہ میں سعودی، امریکی اتحادی افواج کی پیشقدمی وہم و گمان کے سوا کچھ نہیں، لقمان

الحدیدہ میں سعودی، امریکی اتحادی افواج کی پیشقدمی وہم و گمان کے سوا کچھ نہیں، لقمان

یمنی سرکاری فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سعودی امریکی اتحادی افواج کی الحدیدہ میں پیشقدمی وہم و گمان کے سوا کچھ نہیں ہے۔

تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یمنی سرکاری فوج کے ترجمان شرف لقمان کا کہنا ہے کہ الحدیدہ میں اتحادی افواج کو ذلت آمیز شکست کا سامنا ہے یمنی قوم امریکی سعودی اتحادی فوج کا بھرپور مقابلہ کررہی ہے۔

یمن فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سعودی اور امریکی ذرائع ابلاغ اتحادی افواج کے حق میں جھوٹی اور من گھڑت خبر نشر کرتے ہیں تاکہ یمنی قوم کی حوصلہ شکنی ہو، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اتحادی افواج کو الحدیدہ میں بدترین شکست کا سامنا ہے اور کسی قسم کی کوئی پشقدمی نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا اتحادی افواج کے تمام ترحملے پسپا کردیے گئے ہیں اور اس وقت امریکی، سعودی فوجوں کی ایک بڑی تعداد یمنی فوج کے محاصرے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی افواج نے محاصرہ توڑنے کے لئے الحدیدہ کے مضافاتی علاقوں پر شدید بمباری کی ہے اس کے باوجود وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔

لقمان کا کہنا ہے کہ الحدیدہ مکمل طور پر یمنی فورسز کے کنڑول میں ہے اور علاقے میں کسی قسم کی کوئی لڑائی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

واضح رہے کہ یمنی فوج آل سعود کے اتحادی افواج کے حملوں کا بھرپور جواب دینے کی کوشش میں ہے۔

خیال رہے کہ آل سعود کی سرپرستی میں ہونے والے حملوں میں اب تک ہزاروں یمنی شہری خاک و خون میں غلطاں ہوچکے ہیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے 26 مارچ سنہ 2015 سے یمن کے مفرور صدر عبدربہ منصور ہادی کو اقتدار میں واپس لانے اور اس ملک پر اپنا تسلط جاری رکھنے کے لئے نہتے عوام کے خلاف جارحیت شروع کر رکھی ہے۔

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری