بنی گالہ؛ ٹکٹوں کی تقسیم پر کارکنان سراپا احتجاج


بنی گالہ؛ ٹکٹوں کی تقسیم پر کارکنان سراپا احتجاج

واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے تمام کارکنان کو یقین دہانی کرائی تھی کہ 'تمام فیصلے میرٹ پر کیے جائیں گے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق انتخابی ٹکٹوں کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف مشکلات کا شکار ہے اور چیئرمین عمران خان کے منانے کے باوجود بڑی تعداد میں کارکنوں کا بنی گالہ میں ان کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج جاری ہے۔

مظاہرین اب بھی عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر موجود ہیں، صبح ہوتے ہی ناشتے کے لیے دیگیں چڑھائی گئیں اور ناراض کارکنوں نے ناشتہ کیا۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق شکایات پر وہ جلد فیصلہ کریں گے۔ 

گزشتہ روز گجرات سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کارکنوں نے سینئر رہنما جہانگیر ترین کو عمران خان کے دفتر سے باہر جانے سے روک دیا تھا اور مسلم لیگ (ق) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

کچھ مشتعل کارکنوں نے عمران خان کے دفتر کے اندر گھسنے کی کوشش بھی کی جس پر سیکیورٹی گارڈز نے انہیں دھکے دے کر اندر جانے سے روکا۔

عمران خان تین بار اپنے گھر سے باہر آئے اور کارکنوں کو احتجاج ختم کرنے کے لیے منانے کی کوشش کی لیکن کارکنوں نے ان کی ایک نہ سنی اور احتجاج کرتے رہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کارکنوں کے مسلسل احتجاج کے باعث بنی گالہ میں پولیس کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور عمران خان کی رہائشگاہ پر نجی سیکیورٹی گارڈز بھی منگوا لیے گئے ہیں۔

گزشتہ روز عمران خان نے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے انہوں نے گھنٹوں بیٹھ کر تفتیش کی، لیکن وہ بھی انسان ہیں اور ان سے بھی غلطیاں ہو سکتی ہیں۔

انہوں نے کارکنوں کو واپس گھروں کو جانے کی ہدایت کی، تاہم کارکنوں کا کہنا تھا کہ 'اگر آپ چور کو ٹکٹ دیں گے تو ہم کہاں جائیں گے'۔

قبل ازیں کارکنان سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ 'پارلیمانی بورڈ کے ساتھ مل کر میرٹ پر ٹکٹیں دینے کے فیصلے کیے، اس لیے کسی کے کہنے پر اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کروں گا'۔ 

عمران خان نے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'آج آپ کے کہنے پر فیصلہ تبدیل کرلوں تو کل مزید لوگ آجائیں گے، یہاں اگر 10 ہزار لوگ بھی آجائیں تو فیصلہ تبدیل نہیں ہوگا، مجھے آپ کا نہیں، اللہ کا ڈر ہے'۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کارکنوں سے کہا، 'میں نے کہا ہے کہ نظرثانی پٹیشن فائل کریں، ہم غور کریں گے، آپ پلے کارڈ اٹھا کر آگئے، یہاں کوئی جلسہ نہیں ہو رہا'۔

عمران خان نے کارکنان کو کہا کہ 'اگر آپ کو لگتا ہے کہ ٹکٹ کی تقسیم ٹھیک نہیں ہوئی تو دلیل لکھ کردیں'، جس پر کارکنان نے شکوہ کیا کہ 'جنہوں نے ممبر سازی کی، انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا اور ٹکٹوں کی تقسیم پر میرٹ کو نہیں دیکھا گیا'۔

عمران خان نے تمام کارکنان کو یقین دہانی کرائی تھی کہ 'تمام فیصلے میرٹ پر کیے جائیں گے، آپ اپنی شکایات بتائیں'۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری