پاکستان میں پائیدار امن کیلئے پہلی مرتبہ پسماندہ طبقہ داخلی سیکورٹی پالیسی میں شامل


پاکستان میں پائیدار امن کیلئے پہلی مرتبہ پسماندہ طبقہ داخلی سیکورٹی پالیسی میں شامل

قومی داخلہ سیکیورٹی پالیسی (این آئی ایس پی) نے 5 سالہ منصوبے کے تحت پسماندہ طبقوں بشمول خواجہ سراؤں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جس کا مقصد معاشرے میں پائیدار امن پیدا کرنا ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق این آئی ایس پی کی پالیسی 23-2018 میں معاشرے کے پسماندہ طبقے کو پہلی مرتبہ داخلی سیکیورٹی کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ نیکٹا نے 14 مارچ کو ملک میں نفرت انگیز تقاریر سے لڑنے اور انہیں رپورٹ کرنے کے لیے ’چوکس‘ کے نام سے ایک ایپلی کیشن متعارف کرائی تھی۔

نیکٹا حکام نے بتایا تھا کہ ایپ کی مدد سے صارفین نفرت انگیز مواد کی فوٹو، ویڈیو، بینرز یا کسی بھی طرح کا تحریری مواد ادارے کو ارسال کر سکتے ہیں جو متعلقہ ایجنسیوں تک پہنچایا جائے گا۔

امن وامان، عدالتی نظام کی بہتری اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے اٹھائے جانےوالے اقدامات کے علاوہ این آئی ایس پی نے گزشتہ حکومت کے آخری ادوار میں حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) پر زور دیا کہ داخلی سیکیورٹی پالیسی کا مقصد عام شہریوں کی زندگیوں میں خوف کو نکال کر امن اور ریاست کے لیے ترقی کی امید پیدا کرنا ہے۔

پالیس میں واضح کیا گیا کہ جمہوری اور پر امن پاکستان کے لیے ریاست، معاشرے اور دیگ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشترکہ اور مضبوط رابطہ ضروری ہے۔

نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) کے رابطہ کار احسن غنی نے ڈان کو بتایا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ معاشرے کے پسماندہ طبقے کو واضح طور پر داخلی پالیسی کا حصہ بنایا گیا تاکہ بنیادی سہولیات سے محروم شہریوں میں سے انتہاپسندی کے اثرات کو زائل کیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ معاشرے کے ہر فرد کو ساتھ شامل کرکے انتہاپسندی کے خلاف تمام اہداف میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

اس حوالے سے مزید بتایا گای کہ این آئی ایس پی نے سابق اور موجودہ سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ پر ان کی سرگرمیوں کو پس نظر رکھتے ہوئے پابندی کا مطالبہ کیا۔

پالیسی میں واضح کہا گیا کہ مذہبی جرائد پر نظر رکھنا بہتر ضروری ہے جسے پاکستان میں بڑی تعداد باقاعدگی سے مطالعہ کرتی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری