ووٹرز کا ڈیٹا نہ چوری ہوا اور نہ کسی کے ساتھ تبادلہ کیا، نادرا حکام کی پریس کانفرنس


ووٹرز کا ڈیٹا نہ چوری ہوا اور نہ کسی کے ساتھ تبادلہ کیا، نادرا حکام کی پریس کانفرنس

آئندہ ماہ جولائی میں ہونے والے انتخابات کے پیش نظر ووٹرز کی معلومات لیک ہونے پر مبنی ذرائع ابلاغ کی خبروں پر نادرا حکام نے پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا کہ ان کا ڈیٹا غلطیوں سے پاک اور محفوظ ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اس سلسلے میں نادراکے 4 ڈائریکٹر جنرلز نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے ووٹرز کی معلومات افشا ہونے کے دعوؤں کی تردید کی، تاہم پریس کانفرنس میں نادرا کے چیئرمین عثمان یوسف مبین موجود نہیں تھے۔

نادرا حکام کا کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی خبریں بے بنیاد ہیں کہ ڈیٹا ان کو فراہم کیا گیا، اور جو ای-میل دکھائی جارہی ہے وہ کم ازکم ایک سال پرانی ہے جس وقت ووٹر لسٹ مرتب کرنے کے کام کا آغاز بھی نہیں ہوا تھا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے نادرا کے نام ایک خظ ارسال کر کے وضاحت طلب کی تھی کہ ایک اخبار نے 25 اور 28 مئی کو کس طرح الیکٹرول فہرست کی تفصیلات شائع کیں۔

نادرا کے ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار علی کا کہنا تھا کہ یہ معلومات چوری ہوئیں نہ ہی ہم نے کسی کے ساتھ خاص طور پر ذرائع ابلاغ کے ساتھ ان معلومات کا تبادلہ کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نادرا کے ایک اعلیٰ عہدیدارمظفر علی شاہ کو بدعنوانی کے الزام میں برطرف کیا گیا تھا جو اب اس قسم کے بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں۔

ذوالفقار علی کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے بھی وضاحت جاری کی ہے کہ ان کی جانب سے نادرا کولکھے گئے خط میں سیکیورٹی کی خلاف ورزی کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں نادرا کے چیئرمین عثمان یوسف مبین کو مبینہ طور پر ووٹر کی معلومات افشا ہونے اور سیاسی جماعت سے روابط ہونے پر برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اپنی درخواست میں پی ٹی آئی چیئرمین نے نادرا کے سربراہ پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ووٹرز کی معلومات کا تبادلہ کر کے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے نادرا کے چیئرمین کو معلومات افشا کرنے کے معاملے میں ملوث افراد کی نشاندہی کے لیے ایک تحقیقاتی کمیشن بنانے کی ہدایت کی تھی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نادرا کے ڈائریکٹر نے ان الزامات کی بھی تردید کی کہ نادرا کے چیئرمین نے حال ہی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے ملاقات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ نادرا چیئرمین عثمان یوسف مبین پر بدعنوانی کا الزام من گھڑت اور بے بنیاد ہے کیوں کہ انتخابات میں نادرا کا کردار انتہائی معمولی ہے، نادرا الیکشن کمیشن کوآئین اور قانون کے تحت صرف تکنیکی مدد فراہم کرتی ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں یہ الزام لگایا تھا کہ نادرا کے چیئرمین کا تقرر مسلم لیگ (ن) نے کیا جس پر انہوں نے مسلم لیگ (ن) کوآئندہ عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے مدد فراہم کی۔

انٹرنیٹ ووٹنگ سسٹم

نادرا حکام کی جانب سے یہ دعویٰ بھی سامنے آیا کہ نادرا نے حال ہی میں اعلیٰ عدلیہ کو انٹرنیٹ ووٹنگ سسٹم اور سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ ڈالنے کے انتظامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

سپریم کورٹ نے نادرا کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے انتظامات کرنے پر سراہا ، تاہم اس حوالے سے بھی غلط افواہیں پھیلی ہوئی ہیں کہ نادرا نے سپریم کورٹ میں غلط بیانی سے کام لیا۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مطالبہ سامنے ایا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو انتخابات میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنےکاموقع دیا جائے، جس پر نادرا نے ایک منصوبہ ترتیب دیا تھا کہ بیرون ملک مقیم افراد کس طرح اپنا ووٹ ڈال سکتے ہیں، تاہم اس حوالے سے حکومت، اپوزیشن اور الیکشن کمیشن میں اتفاق رائے نہ ہوسکا تھا۔

نادرا حکام نے بتایا کہ انہوں نے سپریم کورٹ کو ای-ووٹنگ سسٹم پر آنے والے اخراجات سے بھی آگاہ کردیا تھا۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری